ڈھانچے

پاکستان میں معدنی وسائل اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے لیے امریکہ کے ساتھ تاریخی تعاون، 500 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیرِاعظم محمد شہباز شریف سے پیر کے روز ایک اعلیٰ سطحی امریکی وفد نے وزیرِاعظم ہاؤس میں ملاقات کی، جس میں معدنیات اور بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں عالمی شہرت یافتہ کمپنیوں یونائیٹڈ اسٹیٹس اسٹریٹیجک میٹلز (USSM) اور موٹا-انجل کے نمائندے شامل تھے۔ اس موقع پر ڈپٹی وزیرِاعظم و وزیرِخارجہ اسحاق ڈار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور وفاقی وزراء بھی موجود تھے۔

وفد نے پاکستان میں کان کنی کے شعبے میں سرمایہ کاری، معدنی وسائل میں ویلیو ایڈیشن اور معاون انفراسٹرکچر کی ترقی کے امکانات پر تفصیلی بات چیت کی۔ وفد نے وزیرِاعظم، آرمی چیف، وزیرِپیٹرولیم اور وزیرِتجارت سے الگ الگ ملاقاتیں بھی کیں اور انہیں پاکستان کے وسیع معدنی ذخائر، خصوصاً تانبہ، سونا اور ریئر ارتھ منرلز کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

امریکی کمپنیوں نے پاکستان میں ویلیو ایڈیشن سہولیات قائم کرنے، معدنی پراسیسنگ صلاحیت بڑھانے اور کان کنی کے شعبے سے منسلک بڑے پیمانے پر بنیادی ڈھانچے کے منصوبوں میں سرمایہ کاری پر آمادگی ظاہر کی۔ اس سلسلے میں دونوں حکومتوں کے مابین دو مفاہمتی یادداشتوں (MoUs) پر دستخط ہوئے جن کا تعلق اہم معدنیات بشمول ریئر ارتھ ایلیمینٹس (REEs) اور لاجسٹک سروسز کی ترقی اور پراسیسنگ سے ہے۔

ایف ڈبلیو او، جو پاکستان میں اہم معدنیات کی سب سے بڑی مائننگ تنظیم ہے، نے یونائیٹڈ اسٹیٹس اسٹریٹیجک میٹلز (USSM) کے ساتھ ایک تاریخی معاہدہ کیا۔ یہ معاہدہ دفاع، ایرو اسپیس اور ٹیکنالوجی انڈسٹری کے لیے ضروری اہم معدنیات میں تعاون کا فریم ورک فراہم کرتا ہے۔ اس شراکت داری کے تحت پاکستان سے فوری طور پر دستیاب معدنیات مثلاً اینٹمونی، تانبا، سونا، ٹنگسٹن اور ریئر ارتھ ایلیمینٹس کی برآمد کا آغاز ہوگا۔

آئندہ مرحلے میں پاکستان میں USSM کی ملکیتی جدید پولی-میٹلک ریفائنری قائم کی جائے گی، جو امریکی مارکیٹ کی بڑھتی ہوئی طلب پوری کرنے کے لیے درمیانی اور تیار مصنوعات فراہم کرے گی۔ اس منصوبے کے پہلے مرحلے میں تقریباً 500 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری متوقع ہے۔

یہ تعاون پاکستان اور امریکہ کے دیرینہ تعلقات کو مزید مستحکم بناتے ہوئے پائیدار ترقی، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور روزگار کے نئے مواقع پیدا کرے گا۔ معاہدے کے تحت فوری طور پر برآمد کے لیے معدنیات کی نشاندہی، کان کنی اور پراسیسنگ کے طویل مدتی منصوبوں پر مشترکہ ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی۔

اہم طور پر، یہ تعاون پائیداری، منافع بخشی اور ماحولیاتی تحفظ کو اولین ترجیح دیتے ہوئے دونوں ممالک کے عوام کے لیے فوائد یقینی بنائے گا۔ فریقین نے معدنیات کی ڈیجیٹل ٹوکنائزیشن جیسے جدید مالیاتی اور شفافیت پر مبنی اقدامات پر بھی اتفاق کیا، تاکہ عالمی سرمایہ کار پاکستان کے معدنی وسائل میں حصہ لے سکیں۔

اسی طرح، پاکستان کی نیشنل لاجسٹکس کارپوریشن (NLC) نے عالمی شہرت یافتہ انجینئرنگ و تعمیراتی ادارے موٹا-انجل گروپ کے ساتھ مفاہمتی یادداشت پر دستخط کیے۔ گروپ مغربی ایشیا میں اپنے منصوبوں کے توسیعی جائزے کے ساتھ پاکستان میں نئے مواقع تلاش کر رہا ہے۔ یہ شراکت داری طویل مدتی تعاون، مقامی روزگار کے مواقع، ٹیکنالوجی کی منتقلی اور پائیدار ترقی کو فروغ دے گی۔

امریکی وفد کا یہ دورہ اور معاہدوں پر دستخط پاکستان میں کان کنی اور لاجسٹکس کے شعبوں میں عالمی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کی سمت میں ایک سنگ میل کی حیثیت رکھتے ہیں۔

تاشقند Previous post ازبکستان نے تاشقند میں تاریخی سی اے ایف اے نیشنز کپ 2025 کا ٹائٹل اپنے نام کر لیا
بحریہ Next post صدر آصف علی زرداری سے سربراہ پاک بحریہ ایڈمرل نوید اشرف کی ملاقات