ازبکستان

ازبکستان میں فِن ٹیک کے فروغ کے لیے پانچ سالہ حکمتِ عملی کی تیاری، صدر شوکت مرزییوف کا جائزہ اجلاس

تاشقند، یورپ ٹوڈے: 10 ستمبر کو ازبکستان کے صدر شوکت مرزییوف نے مالیاتی ٹیکنالوجی (فِن ٹیک) کے شعبے کی ترقی سے متعلق تجاویز کا جائزہ لیا۔

دنیا بھر میں فِن ٹیک مارکیٹ تیزی سے ترقی کر رہی ہے۔ اس کی موجودہ مالیت اس سال 300 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی ہے اور توقع ہے کہ 2030 تک یہ 600 ارب ڈالر سے زیادہ ہو جائے گی۔

ازبکستان میں بھی اس شعبے میں وسیع امکانات موجود ہیں۔ 2018 میں ملک میں صرف 24 فِن ٹیک کمپنیاں تھیں، جبکہ آج یہ تعداد بڑھ کر 103 تک پہنچ گئی ہے۔ اس سال ملکی اداروں نے 260 ملین ڈالر سے زائد غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل کی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں چار گنا زیادہ ہے۔

صدر مرزییوف کے کاروباری افراد سے کھلے مکالمے کے دوران ایک ہزار اسٹارٹ اپس کی معاونت، اوپن بینکنگ سسٹم کے نفاذ اور فِن ٹیک کے لیے پانچ سالہ ترقیاتی حکمتِ عملی کے اجراء کا اعلان کیا گیا۔ اس موقع پر متعلقہ حکام نے اس سمت میں اپنے منصوبے اور تجاویز پیش کیں۔ فِن ٹیک حکمتِ عملی کی تیاری کے لیے قانونی فریم ورک، صنعت کی موجودہ صورتحال، انفراسٹرکچر اور افرادی قوت کا تجزیہ کیا جا رہا ہے۔ اس عمل میں سنگاپور کے ماہرین کی شمولیت کے ساتھ بین الاقوامی تجربات کا مطالعہ بھی کیا جا رہا ہے۔ انہی بنیادوں پر قومی اصول تشکیل دیے جائیں گے اور ادارہ جاتی ڈھانچے کے ساتھ بین الادارہ جاتی تعاون کے طریقہ کار کو متعین کیا جائے گا۔ اس کا حتمی مقصد ایک پائیدار، جامع اور مسابقتی مالیاتی خدماتی ماحولیاتی نظام قائم کرنا ہے۔

جدید مالیاتی منڈی کو مصنوعی ذہانت اور بلاک چین ٹیکنالوجی کے بغیر ترقی دینا ممکن نہیں۔ ماہرین کے مطابق ان کے استعمال سے بینکوں کی آمدنی میں 20 فیصد، مالیاتی خدمات کے حجم میں 30 فیصد اضافہ اور خطرات میں 15 فیصد کمی ممکن ہے۔ صدر نے اس موقع پر زور دیا کہ بینکوں کی تکنیکی صلاحیت کو بڑھایا جائے، ڈیجیٹل خدمات کے حصے کو وسعت دی جائے، فِن ٹیک کمپنیوں اور اسٹارٹ اپس کو باقاعدہ معاونت فراہم کی جائے اور انفارمیشن ٹیکنالوجی کے بنیادی ڈھانچے کو مزید ترقی دی جائے۔

اس مقصد کے لیے مرکزی بینک کے تحت ایک “فِن ٹیک آفس” قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے تاکہ کامیابی کے معیارات کو متعین اور ان کی نگرانی کی جا سکے۔ اسی طرح ایک انویشن ہب کے قیام کی بھی منظوری دی گئی ہے جس کے ذریعے اسٹارٹ اپس کو تیز رفتاری سے آگے بڑھانے، نئے تصورات کو عملی جامہ پہنانے اور سرمایہ کاری کو راغب کرنے میں مدد ملے گی۔

اس بات پر زور دیا گیا کہ یہ اقدامات ازبکستان کو خطے میں فِن ٹیک کا مرکز بنانے میں کلیدی کردار ادا کریں گے۔

شہباز شریف Previous post وزیرِاعظم شہباز شریف کا دوحہ کا دورہ، اسرائیلی جارحیت کے بعد قطر سے اظہارِ یکجہتی
اُرگینچ Next post کُنیہ اُرگینچ ضلع میں جدید معیار کے مطابق تعمیر شدہ نئے گاؤں “بیترپلک” کا افتتاح