
وزیراعظم شہباز شریف نے ٹی-چوک فلائی اوور منصوبے کا سنگِ بنیاد رکھا
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیراعظم شہباز شریف نے جمعہ کے روز اسلام آباد ایکسپریس وے پر ٹی-چوک فلائی اوور منصوبے کا سنگِ بنیاد رکھا، جسے جڑواں شہروں راولپنڈی اور اسلام آباد کے رہائشیوں کے لیے ایک سنگِ میل قرار دیا گیا ہے۔
منصوبے کی کل لاگت ایک ارب 49 کروڑ 50 لاکھ روپے ہے جبکہ اسے مکمل کرنے کی مدت 150 روز رکھی گئی ہے۔ منصوبہ آج، 12 ستمبر 2025 سے باضابطہ طور پر شروع ہوگیا ہے اور اس کی تکمیل 9 فروری 2026 تک متوقع ہے۔
یہ منصوبہ پہلے سے دستیاب زمین پر تعمیر کیا جا رہا ہے جس کے لیے کسی اضافی زمین کے حصول کی ضرورت نہیں ہے اور اس کی مالی اعانت سی ڈی اے کی خود مالی معاونت کے تحت کی جا رہی ہے۔
سنگِ بنیاد کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے وزیر داخلہ سید محسن رضا نقوی، چیئرمین سی ڈی اے اور ان کی ٹیموں کو عوامی مفاد کے اس اہم منصوبے کے آغاز پر سراہا۔ انہوں نے تمام متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ تعمیر کے دوران اعلیٰ ترین معیار کو یقینی بنایا جائے اور کم سے کم مدت میں منصوبے کی تکمیل کے دوران معیار پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے۔
وزیراعظم نے اس بات پر بھی روشنی ڈالی کہ پاکستان آئندہ شنگھائی تعاون تنظیم (SCO) سربراہ اجلاس کی میزبانی کرے گا اور اس سلسلے میں تیاریوں کا فوری آغاز ضروری ہے، جس میں نئے رہائشی مقامات کی تعمیر اور اسلام آباد کی مزید خوبصورتی شامل ہے۔ اس حوالے سے انہوں نے بتایا کہ تاجکستان کی جانب سے پودے تحفے میں دیے گئے ہیں اور سی ڈی اے سمیت دیگر ٹیمیں شجر کاری مہم میں سرگرم ہیں۔
انہوں نے یہ بھی اعلان کیا کہ حکومت جڑواں شہروں کے لیے ایک اور عوامی مفاد کے منصوبے، ریل کار سروس، پر بھی غور کر رہی ہے۔ وزیراعظم نے کہا، "اگر یہ منصوبہ مکمل ہوتا ہے تو جڑواں شہروں کے رہائشیوں کے لیے ایک بہترین تحفہ ہوگا،” اور متعلقہ حکام کو فوری طور پر اس پر کام شروع کرنے کی ہدایت دی۔
اس موقع پر وزیر داخلہ محسن نقوی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسلام آباد ایکسپریس وے پہلے ہی مکمل ہو چکا ہے لیکن فیصلہ کیا گیا تھا کہ باضابطہ افتتاح اس وقت کیا جائے گا جب اس کا آخری حصہ (ٹی-چوک فلائی اوور) بھی مکمل ہو جائے۔
انہوں نے سی ڈی اے، نیسپاک اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو سراہا جنہوں نے منصوبے کو اس انداز میں ڈیزائن کیا کہ کسی اضافی زمین کے حصول کی ضرورت نہیں پڑی اور اس طرح سات ارب روپے کی بچت ہوئی۔
انہوں نے یقین دلایا کہ وزیراعظم کی ہدایات کے مطابق منصوبہ بروقت مکمل کیا جائے گا اور معیار پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔ اس سے قبل حکام نے وزیراعظم کو منصوبے کی نمایاں خصوصیات پر بریفنگ دی۔ بتایا گیا کہ اسلام آباد ایکسپریس وے وفاقی دارالحکومت کی مرکزی شاہراہ ہے جو راولپنڈی، پنجاب، آزاد جموں و کشمیر اور جی ٹی روڈ سے جڑتی ہے اور بڑے پیمانے پر شہری ترقی کی سہولت فراہم کرتی ہے۔ سی ڈی اے پہلے ہی زیرو پوائنٹ سے ٹی-چوک تک 26 کلومیٹر طویل ایکسپریس وے کو سگنل فری بنا چکا ہے۔
فی الحال، راوت میں واقع ٹی-چوک جنکشن، جو اسلام آباد کا داخلی راستہ ہے، شدید ٹریفک دباؤ اور خستہ حالی کا شکار ہے جہاں روزانہ تقریباً ایک لاکھ گاڑیاں گزرتی ہیں۔ نیا فلائی اوور مکمل ہونے پر یومیہ تقریباً 41,572 گاڑیوں کو سہولت فراہم کرے گا۔
ٹی-چوک فلائی اوور منصوبے میں 1.034 کلومیٹر طویل اور 11.30 میٹر چوڑا فلائی اوور شامل ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اسٹریٹ لائٹس کی تنصیب اور جامع ہارٹیکلچر ڈویلپمنٹ جیسے ضمنی کام بھی کیے جائیں گے تاکہ منصوبے کی فعالیت اور خوبصورتی میں اضافہ ہو۔
خصوصی ٹیموں کو بھی تعینات کیا گیا ہے تاکہ کام کے معیار کی نگرانی اور اس کی ضمانت فراہم کی جا سکے، کیونکہ وزیراعظم نے ایک بار پھر اس بات پر زور دیا کہ تمام قومی ترقیاتی منصوبوں میں معیار کو اولین ترجیح دی جائے۔
 
                                        