
صدر الہام علییف کی مقامی باشندوں سے ملاقات، قرہ باغ کی بحالی اور قومی خودمختاری کے تاریخی ایام کا ذکر
خوجاوند، یورپ ٹوڈے: جمہوریہ آذربائیجان کے صدر الہام علییف نے ضلع خوجاوند کے گرمیضی بازار، حدروت اور سوس دیہات کے رہائشیوں سے ملاقات کی اور قرہ باغ کی آزادی و تعمیرِ نو کے حوالے سے قوم کی کامیابیوں کو اجاگر کیا۔
دورے کے موقع پر مقامی باشندوں نے صدر علییف کا پُرجوش استقبال کیا۔ صدر نے خطاب میں جاری “عظیم واپسی پروگرام” کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور آذربائیجان کے تاریخی طور پر خطے پر مکمل کنٹرول کی بحالی کو ایک عظیم کارنامہ قرار دیا۔
صدر علییف نے کہا: “ہم واقعی تاریخی دنوں سے گزر رہے ہیں۔ میں آپ سب کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد دیتا ہوں۔ آپ اپنے آبائی قرہ باغ کی سرزمین پر واپس آ چکے ہیں۔ آج پورا قرہ باغ مکمل طور پر ہمارے کنٹرول میں ہے، دو سال قبل قابضوں سے آزاد ہوا۔ انہی دنوں—19 اور 20 ستمبر—ہماری شاندار فوج نے علیحدگی پسندی کا خاتمہ کیا، اس باب کو بند کیا اور آذربائیجان کی مکمل خودمختاری بحال کی۔”
انہوں نے گزشتہ پانچ برسوں میں ہونے والی ترقی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ رہائشی مکانات تعمیر و مرمت کیے گئے ہیں اور پانی، گیس، بجلی، حرارتی نظام، اسکول، طبی سہولیات اور سڑکوں سمیت تمام بنیادی سہولتیں فراہم کی گئی ہیں۔ “سب سے بڑھ کر یہ ہمارا آبائی قرہ باغ ہے، جو حسین مناظر، پہاڑوں، جنگلات اور وافر پانی سے مالا مال ہے۔ یہاں خوشگوار زندگی گزارنے، بچوں کی پرورش اور خوشحال مستقبل کی تعمیر کے تمام مواقع موجود ہیں۔”
صدر علییف نے آذربائیجانی شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قربانیاں مادرِ وطن کے دفاع کی روشن مثال ہیں۔ انہوں نے یاد دلایا کہ اگر آرمینیا کی قیادت نے بروقت ان کے انتباہ کو تسلیم کیا ہوتا تو دوسری قرہ باغ جنگ اور انسدادِ دہشت گردی کی کارروائی کی ضرورت پیش نہ آتی اور آذربائیجان کو تین ہزار سے زائد شہداء کی قربانی نہ دینی پڑتی۔
صدر نے کہا کہ آذربائیجان نے بین الاقوامی قانون اور تاریخی انصاف کے مطابق عظیم فتح حاصل کی۔ “44 دن اور ایک دن میں ایسی مکمل اور منصفانہ کامیابی گزشتہ 80 برسوں میں کسی قوم کو نصیب نہیں ہوئی۔”
انہوں نے قرہ باغ اور زنگےزور میں جنگ کے بعد ہونے والے تعمیراتی منصوبوں پر بھی روشنی ڈالی جن میں شہروں، دیہاتوں، پلوں، سرنگوں، آبی ذخائر اور بجلی گھروں کی تعمیر شامل ہے اور اس ترقی کو دنیا میں بے مثال قرار دیا۔
صدر علییف نے اپنے خطاب کے اختتام پر کہا: “سب سے بڑی کامیابی یہ ہے کہ آذربائیجان کے عوام آج سکون، خوشی اور امن کے ساتھ اپنی سرزمین پر آباد ہیں۔”