انڈونیشیا

انڈونیشیا عنقریب چاول میں خود کفالت حاصل کر لے گا، وزیرِ زراعت

جکارتہ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کے وزیرِ زراعت اندی امران سلیمان نے جمعہ کے روز پُرامید اظہار کیا کہ ملک چاول کی پیداوار میں خود کفالت کے دہانے پر ہے، جس کی بنیاد ریکارڈ توڑ پیداوار ہے جو قومی غذائی خودمختاری کو مزید مضبوط بنا رہی ہے۔

انہوں نے کہا، "ان شاء اللہ، اگر آئندہ تین ماہ میں کوئی بڑا رکاوٹ پیش نہ آئی تو ہم باضابطہ طور پر اعلان کر سکیں گے کہ انڈونیشیا نے چاول میں خود کفالت حاصل کر لی ہے۔”

وزیر نے حکومت کی جاری اقدامات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ نئے دھان کے کھیتوں کی تیاری، آبپاشی کے نظام کی بحالی اور کسانوں کی فلاح کے لیے اقدامات ترجیحی بنیادوں پر جاری ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ موجودہ ذخائر کے ساتھ اس سال انڈونیشیا کو چاول درآمد کرنے کی ضرورت پیش نہیں آئے گی۔ "ان شاء اللہ، وافر ذخائر کی بدولت اس سال کوئی درآمدات نہیں ہوں گی،” انہوں نے کہا۔

اعداد و شمار کے قومی ادارے بی پی ایس (BPS) کے مطابق جنوری تا نومبر 2025 کے دوران قومی چاول کی پیداوار کا تخمینہ 33.19 ملین ٹن ہے، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 29.47 ملین ٹن کے مقابلے میں 12.62 فیصد زیادہ ہے۔ یہ گزشتہ سات برسوں کی بلند ترین پیداوار ہے، جو 2022 میں 31.54 ملین ٹن کے سابقہ ریکارڈ سے بھی زیادہ ہے۔

بی پی ایس کے ڈپٹی برائے پروڈکشن اسٹیٹسٹکس، ایم حبیب اللہ نے کہا کہ پیداوار میں اس اضافہ نے خوراکی تحفظ اور قیمتوں کے استحکام کو مزید مضبوط کیا ہے۔ ان کے مطابق، "جب پیداوار 33 ملین ٹن سے زیادہ متوقع ہے تو ہماری بنیادی غذائی ضرورت مزید محفوظ ہے۔ اب چاول مہنگائی کو بڑھانے کے بجائے قیمتوں اور قوتِ خرید کو مستحکم کرنے کا ذریعہ ہے۔”

عالمی تخمینوں کے مطابق بھی انڈونیشیا کی کارکردگی اطمینان بخش ہے۔ امریکی محکمہ زراعت (USDA) نے 2025 میں چاول کی پیداوار 34.6 ملین ٹن جبکہ اقوام متحدہ کی فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن (FAO) نے 2025/2026 کے سیزن کے لیے 35.6 ملین ٹن تک کے امکانات ظاہر کیے ہیں، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انڈونیشیا مکمل خود کفالت کی جانب گامزن ہے۔

اگر یہ ہدف حاصل کر لیا گیا تو یہ جنوب مشرقی ایشیا کی سب سے بڑی معیشت کے لیے ایک تاریخی سنگِ میل ہوگا، جو درآمدات پر انحصار کم کرنے اور عالمی غذائی سپلائی میں ممکنہ رکاوٹوں کے خلاف لچک میں اضافہ کرے گا۔

پاکستان Previous post پاکستان کا بھارت پر کشمیری عوام کے ناقابلِ تنسیخ حقِ خودارادیت کے احترام پر زور
ترکمانستان Next post صدر ترکمانستان کی جانب سے صوبائی انتظامیہ کے نئے سربراہان کی تقرری