
صدر آصف علی زرداری کا پیغام: اساتذہ کا احترام، معاونت اور بااختیار بنانا پائیدار ترقی کے لیے ناگزیر ہے
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ حکومتِ پاکستان تدریسی شعبے کی بھرپور معاونت کے لیے مختلف اقدامات کر رہی ہے اور اس مقصد کے لیے پُرعزم ہے۔
عالمی یومِ اساتذہ کے موقع پر اپنے پیغام میں صدرِ مملکت نے کہا کہ "اساتذہ کی تربیتی اداروں کو مضبوط بنانا، تدریس میں جدید ٹیکنالوجی کا استعمال، بہتر پیشہ ورانہ حالات کی فراہمی، اور اساتذہ کے وقار و عزت کو برقرار رکھنا — یہ سب ہماری اُس وژن کا حصہ ہیں جو ایک مضبوط، جامع اور مستقبل سے ہم آہنگ تعلیمی نظام کے قیام کے لیے ہے۔”
صدر زرداری نے پاکستان سمیت دنیا بھر کے اساتذہ کو دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا، "یہ دن ہمیں تدریس کے مقدس پیشے کا جشن منانے اور اُن اساتذہ کی دانش، قربانیوں اور لگن کو سراہنے کا موقع فراہم کرتا ہے جو نسلوں کی ذہنی و اخلاقی تربیت کرتے ہیں اور علم و شعور کی راہیں روشن کرتے ہیں۔”
انہوں نے کہا کہ "تدریس محض ایک پیشہ نہیں بلکہ ایک مقدس فریضہ ہے۔ اساتذہ علم و اقدار کے امین ہیں جو نوجوان ذہنوں کو سچائی، انصاف اور بہترین کارکردگی کی جانب رہنمائی کرتے ہیں۔ ان کا اثر کلاس رومز سے کہیں آگے تک جاتا ہے — وہ زندگیوں کو سنوارتے ہیں، معاشروں کو مضبوط کرتے ہیں اور باشعور و خوشحال قوموں کی بنیاد رکھتے ہیں۔”
صدرِ مملکت نے کہا کہ "پاکستان میں اساتذہ ہمیشہ قومی تعمیر کے عمل میں صفِ اول میں رہے ہیں۔ چاہے وہ دور دراز دیہات ہوں یا مصروف شہر، وہ محدود وسائل کے باوجود تعلیم کے فروغ کے لیے کوشاں رہتے ہیں۔ ان کی استقامت اور عزم نے یہ یقینی بنایا ہے کہ ہماری نوجوان نسل ملک کی ترقی و خوشحالی میں مؤثر کردار ادا کر سکے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ "آج کے دور میں اساتذہ کا کردار پہلے سے کہیں زیادہ اہم ہو گیا ہے۔ تیزی سے ترقی کرتی ٹیکنالوجی، بدلتی اقتصادی صورتحال اور عالمی چیلنجز جیسے کہ ماحولیاتی تبدیلی، عدم مساوات اور تنازعات کے تناظر میں، اساتذہ امید اور تبدیلی کے علمبردار ہیں۔”
صدر زرداری نے کہا کہ "طلبہ کو اس پیچیدہ دور کے لیے تیار کرنے کے لیے ضروری ہے کہ اساتذہ کو جدید تدریسی مہارتوں، ڈیجیٹل آلات، اور مسلسل پیشہ ورانہ تربیت سے آراستہ کیا جائے تاکہ وہ علم و فہم رکھنے کے ساتھ ساتھ تخلیقی، موافق اور ہمدرد شہری تیار کر سکیں۔”
انہوں نے کہا کہ "اساتذہ پائیدار ترقی کے ہدف نمبر 4 (SDG-4) — یعنی ’سب کے لیے معیاری تعلیم‘ — کے حصول میں کلیدی کردار ادا کرتے ہیں۔ یہ اس وژن کی تکمیل کا ذریعہ ہیں جس کے تحت پاکستان کو ایک علم پر مبنی، مساوات پر قائم اور ترقی یافتہ معاشرہ بنایا جا سکتا ہے۔”
صدرِ مملکت نے کہا کہ "اس موقع پر ہمیں بطورِ قوم اپنی اجتماعی ذمہ داری کی تجدید کرنی چاہیے۔ خاندان، کمیونٹی، سول سوسائٹی اور نجی شعبہ — سب پر لازم ہے کہ وہ اساتذہ کے احترام اور معاونت کا فریضہ انجام دیں۔ وہ معاشرہ جو اپنے اساتذہ کی قدر کرتا ہے، اپنے مستقبل کو محفوظ بناتا ہے۔ اساتذہ کا احترام اور انہیں بااختیار بنانا قومی اتحاد، جدت اور پائیدار ترقی کے لیے ناگزیر ہے۔”
تمام اساتذہ کو ان کی انتھک خدمات اور انمول کردار پر خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے صدر زرداری نے کہا، "آئیے ہم سب یہ عہد کریں کہ ہم اپنے اساتذہ کا احترام، تعاون اور انہیں بااختیار بنانے کے عمل کو جاری رکھیں گے تاکہ وہ ہماری آنے والی نسلوں کو علم، حکمت اور ترقی کی راہ پر گامزن رکھ سکیں۔”
انہوں نے اپنے پیغام کے اختتام پر دعا کی، "اللہ تعالیٰ ہمارے اساتذہ پر اپنی رحمتیں نازل فرمائے، ہمارے تعلیمی نظام کو مضبوط کرے اور ہمیں علم، امن اور خوشحالی کے راستے پر گامزن رکھے۔”