
فرانس کے وزیراعظم سباسٹین لیکورنُو نے مستعفی ہونے کا اعلان، سیاسی جمود ختم نہ کر سکے
پیرس، یورپ ٹوڈے: فرانس کے وزیراعظم سباسٹین لیکورنُو نے پیر کے روز استعفیٰ دے دیا، چند گھنٹوں بعد ہی ایک کابینہ کے اعلان کے جس میں زیادہ تر معروف چہروں کو شامل کیا گیا تھا اور اپنی تقرری کے ایک ماہ سے بھی کم عرصے میں، ملک میں جاری سیاسی جمود کو حل کرنے میں ناکامی کے بعد یہ فیصلہ کیا۔
استعفیٰ ایسے وقت میں آیا جب دائیں بازو کی جماعت نیشنل رالی کی طرف سے صدر امانوئل میکرون پر دباؤ بڑھ گیا تھا، جس نے صدر سے مطالبہ کیا تھا کہ قومی اسمبلی تحلیل کی جائے اور نیا مینڈیٹ طلب کیا جائے۔
لیکورنُو کی مختصر مدت کے دوران فرانس کی سیاسی تاریخ میں کئی ریکارڈز قائم ہوئے۔ وہ فرانس کے سب سے کم مدت تک خدمات انجام دینے والے وزیراعظم بن گئے، جنہوں نے محض 27 دن تک عہدہ سنبھالا۔ بغیر باقاعدہ فعال حکومت کے ان کا دورانیہ 26 دن سب سے طویل رہا، اور ان کی نئی کابینہ سب سے کم مدت تک قائم رہنے والی حکومت بن گئی، کیونکہ انہوں نے ٹیم کے اعلان کے صرف بارہ گھنٹے بعد استعفیٰ دے دیا۔ لیکورنُو وہ واحد وزیراعظم بھی بنے جنہوں نے کبھی عام پالیسی بیان پیش نہیں کیا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ لیکورنُو کا استعفیٰ فرانس کی سیاسی جماعتوں کے درمیان گہرے اختلافات کو اجاگر کرتا ہے اور صدر میکرون کے لیے مستحکم حکومت بنانے میں درپیش چیلنجز کی نشاندہی کرتا ہے۔