
ویتنام نے 2025 کے ابتدائی نو ماہ میں 1 کروڑ 54 لاکھ سے زائد غیرملکی سیاحوں کا خیرمقدم کیا
ہنوئی: ویتنام نے سال 2025 کے ابتدائی نو ماہ میں 1 کروڑ 54 لاکھ سے زائد بین الاقوامی سیاحوں کا خیرمقدم کیا، جو گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 21.5 فیصد کا نمایاں اضافہ ہے۔ یہ اعداد و شمار وزارتِ مالیات کے تحت قومی شماریاتی دفتر کی تازہ ترین رپورٹ میں جاری کیے گئے۔
صرف ستمبر کے مہینے میں تقریباً 15 لاکھ غیرملکی سیاح ویتنام پہنچے، جو اگست کے مقابلے میں 9.6 فیصد کم ہیں، تاہم گزشتہ سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں 19.5 فیصد زیادہ ہیں، جو ویتنام کے سیاحت کے شعبے میں تسلسل کے ساتھ ترقی کی عکاسی کرتا ہے۔
سیاحت اور متعلقہ خدمات بدستور ملکی معیشت کا روشن پہلو بنی رہیں۔ قیام و طعام (ہوٹل و ریستوران) کی مد میں حاصل ہونے والی آمدنی کا تخمینہ 624.4 ٹریلین ڈونگ (تقریباً 23.7 ارب امریکی ڈالر) لگایا گیا، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 14.8 فیصد زیادہ ہے۔ ساحلی شہر دا نانگ نے 18.1 فیصد اضافے کے ساتھ ملک کی قیادت کی، جس کے بعد ہو چی منہ سٹی (18 فیصد)، کن تھو (14.2 فیصد)، ہائی فونگ (12 فیصد) اور ہنوئی (11.9 فیصد) نمایاں رہے۔
سیاحتی سرگرمیوں میں اضافے نے سفری خدمات کے شعبے کو بھی فروغ دیا، جس کی آمدنی 69.6 ٹریلین ڈونگ تک پہنچ گئی، جو گزشتہ سال کے مقابلے میں 20.5 فیصد زیادہ ہے۔
یہ مضبوط ترقی مقامی حکام کی ان کاوشوں کا نتیجہ ہے جن کے تحت طلب میں اضافہ، نئے سیاحتی مصنوعات کی تیاری اور ویتنام کو ایک پرکشش و محفوظ منزل کے طور پر فروغ دینے کے اقدامات کیے گئے۔ ویزا پالیسیوں میں نرمی، تشہیری مہمات میں تیزی اور قومی تعطیلات کے موقع پر منعقد ہونے والے تہواروں نے بھی غیرملکی سیاحوں کی تعداد میں اضافے میں اہم کردار ادا کیا۔
ہوائی سفر غیرملکی آمد کا سب سے بڑا ذریعہ رہا، جس کے ذریعے 1 کروڑ 31 لاکھ سیاح ویتنام پہنچے، جو کل کا 85.2 فیصد ہے اور سال بہ سال 21.9 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے۔ زمینی راستے سے 21 لاکھ (19.4 فیصد اضافہ) جبکہ سمندر کے ذریعے 1 لاکھ 90 ہزار 600 سیاح (15.1 فیصد اضافہ) ویتنام پہنچے۔
ایشیا بدستور ویتنام کا سب سے بڑا ماخذ بازار رہا، جہاں سے 1 کروڑ 22 لاکھ سے زائد سیاح آئے (20.9 فیصد اضافہ)، اس کے بعد یورپ سے 19 لاکھ (34.9 فیصد اضافہ)، امریکا سے 8 لاکھ (8.5 فیصد اضافہ)، اوشیانیا سے 4 لاکھ 45 ہزار (13.7 فیصد اضافہ) اور افریقہ سے 40 ہزار 700 سیاح (4.7 فیصد اضافہ) آئے۔
پانچ بڑے ماخذ ممالک میں چین، جمہوریہ کوریا، تائیوان (چین)، امریکا اور جاپان شامل رہے، جن میں چین سب سے آگے رہا، جہاں سے تقریباً 39 لاکھ سیاح آئے۔ دیگر نمایاں ترقی کرنے والے ممالک میں روس (273 فیصد اضافہ)، فلپائن (192.2 فیصد)، کمبوڈیا (150.4 فیصد)، پولینڈ (146 فیصد) اور بھارت (142.9 فیصد) شامل ہیں۔
ویتنام کی نیشنل اتھارٹی آف ٹورازم کے ڈپٹی ڈائریکٹر جنرل فام وان تھوئی کے مطابق، ملک کا ہدف سال 2025 کے دوران 2 کروڑ 50 لاکھ بین الاقوامی سیاحوں کا خیرمقدم کرنا ہے۔
انہوں نے کہا، “غیرملکی سیاحوں کو متوجہ کرنے کے لیے ویتنام کو ایسے سیاحتی مصنوعات تیار کرنا ہوں گے جو ان کی توقعات پر پورا اتریں۔ ویتنام آنے والے بین الاقوامی سیاح عام طور پر یہاں کے کھانوں، قدرتی مناظر، ساحلوں اور آب و ہوا کی وجہ سے کشش محسوس کرتے ہیں، جو پہلے ہی ویتنامی سیاحت کی نمایاں خصوصیات ہیں۔”
تھوئی نے زور دیا کہ ویتنام کو اپنی سیاحتی شناخت کو عالمی مارکیٹ کی طلب کے مطابق ازسرنو متعین کرنے کی ضرورت ہے۔ نئے اور دلکش سیاحتی مصنوعات کی تیاری کے بعد، متعلقہ اداروں اور کاروباروں کو اشتراکِ عمل کے ذریعے تشہیر اور مارکیٹنگ سرگرمیوں کو مزید مضبوط بنانا چاہیے۔
ویتنام میں بین الاقوامی سیاحت کا عروجی موسم عام طور پر اکتوبر سے اپریل تک رہتا ہے۔ ویتنام نیشنل اتھارٹی آف ٹورازم نے اعلان کیا ہے کہ وہ 2025 کے اختتام تک مقامی سیاحتی اداروں اور کاروباری شراکت داروں کے تعاون سے اہم بین الاقوامی مارکیٹوں کو ہدف بناتے ہوئے تشہیری پروگراموں کا سلسلہ جاری رکھے گی۔
تھوئی نے مزید کہا، “ویتنامی سفارتخانوں کی بیرونِ ملک معاونت سے چلنے والی یہ تشہیری مہمات سیاحوں کے اعتماد کو مزید مستحکم کریں گی اور ویتنام کو ایک محفوظ، پُرامن اور خوش آمدیدی منزل کے طور پر اُجاگر کریں گی، جو مستند ثقافتی تجربات کی وسیع اقسام پیش کرتی ہے۔”