
وزیرِاعظم شہباز شریف کی جانب سے چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کی رجسٹریشن کے فروغ کی ہدایت
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیرِاعظم محمد شہباز شریف نے پیر کے روز متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ کاٹیج، چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں (ایس ایم ایز) کی رجسٹریشن کے عمل کو فروغ دیا جائے تاکہ وہ کاروباری قرضوں سے فائدہ اٹھا سکیں اور ملک میں صنعتی ترقی کی راہ ہموار ہو۔
وزیرِاعظم نے یہ ہدایات چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباروں کی ترقی کے ادارے (اسمیڈا) کی تنظیمِ نو اور ایس ایم ای ترقی سے متعلق جائزہ اجلاس کی صدارت کے دوران دیں۔
اجلاس میں انہوں نے ایس ایم ایز میں خواتین کی شمولیت بڑھانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کو سراہا اور ان اقدامات سے متعلق آگاہی پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے اسمیڈا کے روڈ میپ پر عملدرآمد کے لیے واضح ٹائم لائن مرتب کرنے اور اس کے بروقت نفاذ کو یقینی بنانے کی ہدایت کی۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے کہا کہ ملک کی صنعتی ترقی کا دار و مدار کاٹیج اور چھوٹے درجے کے کاروباروں کی ترقی پر ہے، جیسا کہ ترقی یافتہ ممالک میں یہ شعبہ بڑی صنعتوں کو خام مال فراہم کرتا ہے۔
انہوں نے دیہی علاقوں میں زرعی اجناس کی پراسیسنگ کے لیے ایس ایم ایز کو تربیت فراہم کرنے کی بھی ہدایت کی۔
وزیرِاعظم نے وزارتِ صنعت و پیداوار کی جانب سے اسمیڈا کی تنظیمِ نو اور ایس ایم ایز کی ترقی کے اقدامات پر اطمینان کا اظہار کیا۔
اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں ایس ایم ای ترقی کے لیے دفاتر قائم کر دیے گئے ہیں، جنہیں عوام اور چیمبرز آف کامرس کی جانب سے سراہا گیا ہے۔
مزید بتایا گیا کہ نجی شعبے کے ماہرین پر مشتمل اسمیڈا بورڈ تشکیل دیا جا چکا ہے جبکہ چیف ایگزیکٹو آفیسر کی تقرری آئندہ دنوں میں مکمل کر لی جائے گی۔
شرکاء کو بتایا گیا کہ اسٹیئرنگ کمیٹی کی ہدایات پر ایس ایم ایز کی صلاحیت بڑھانے، قرضوں کی فراہمی اور باہمی تعاون کے شعبوں میں نمایاں پیشرفت حاصل ہوئی ہے۔
علاوہ ازیں، خواتین کاروباری شخصیات کے لیے ایک مصنوعی ذہانت (AI) سے چلنے والا “ویمن پرینیورشپ پلیٹ فارم” قائم کیا جا رہا ہے، جو انہیں کاروبار کی رجسٹریشن، ٹیکس معاملات اور ہنر افزائی سمیت تمام متعلقہ معلومات فراہم کرے گا۔
اجلاس میں ایس ایم ایز کو ملکی باضابطہ معیشت میں شامل کرنے کے روڈ میپ پر بھی بریفنگ دی گئی۔
اجلاس میں وفاقی وزراء احد خان چیمہ، ڈاکٹر مصدق ملک، عطااللہ تارڑ، وزیرِاعظم کے معاونِ خصوصی ہارون اختر اور دیگر متعلقہ اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔