انڈونیشیا

انڈونیشیا اور برازیل کے درمیان ایٹمی توانائی سمیت توانائی کے شعبوں میں تعاون کے امکانات پر غور

جکارتہ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا اس وقت برازیل کے ساتھ ممکنہ ایٹمی تعاون کے امکانات کا جائزہ لے رہا ہے، خصوصاً ملک میں مجوزہ ایٹمی بجلی گھر کی تعمیر کے حوالے سے، وزیرِ توانائی و معدنی وسائل باہلیل لہادالیا نے جمعہ کے روز یہ بات بتائی۔

وزیر نے حال ہی میں ایک مفاہمتی یادداشت (MoU) پر دستخط کیے ہیں جس کا مقصد دونوں ممالک کے درمیان ایٹمی توانائی کے ممکنہ تعاون کے امکانات کا جائزہ لینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ برازیل کے پاس قدرتی یورینیم کے وافر ذخائر موجود ہیں اور وہ پہلے سے متعدد ایٹمی بجلی گھروں کا مالک ہے، جو اسے انڈونیشیا کے لیے ایک قیمتی شراکت دار بناتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا،
"ہم ایٹمی تعاون کے امکانات کا جائزہ لے رہے ہیں۔ میتھانول اور ایتھانول کے معاملے میں ہم خیالات کا تبادلہ کر رہے ہیں اور ایک دوسرے سے سیکھ رہے ہیں۔ ہم ایک دوسرے کی حمایت کر رہے ہیں۔”

یہ ایٹمی تعاون سے متعلق گفتگو ایک وسیع تر دوطرفہ شراکت داری کے حصے کے طور پر سامنے آئی ہے، جسے جمعرات (23 اکتوبر) کو دونوں ممالک کے درمیان دستخط کیے گئے ایک جامع مفاہمتی یادداشت کے ذریعے باضابطہ شکل دی گئی۔ اس معاہدے کا مقصد تیل و گیس، نئی اور قابلِ تجدید توانائی، توانائی کے نظام کی جدت، معدنی وسائل اور افرادی قوت کی ترقی سمیت متعدد شعبوں میں تعاون کو فروغ دینا ہے۔

یہ معاہدہ اپ اسٹریم اور ڈاؤن اسٹریم آئل اینڈ گیس، بایو انرجی، شمسی اور ہوائی توانائی، توانائی کی کارکردگی، اور گرڈ ماڈرنائزیشن سمیت مختلف سرگرمیوں کا احاطہ کرتا ہے۔

بایو انرجی کے شعبے میں تعاون کو خاص طور پر نمایاں اہمیت دی گئی ہے، کیونکہ برازیل دنیا کا دوسرا سب سے بڑا ایتھانول پیدا کرنے والا ملک ہے۔

برازیل کے کم کاربن توانائی ذرائع پر انحصار کو انڈونیشیا کے توانائی کے منتقلی کے اہداف کے لیے انتہائی موزوں تجربہ قرار دیا جا رہا ہے۔

توانائی کے علاوہ، معدنیات کا شعبہ بھی تعاون کا ایک اہم مرکز ہوگا۔ دونوں ممالک معدنی وسائل کی گورننس اور ترقی کے میدان میں شراکت داری کریں گے، جس میں برازیل کے وافر باکسائٹ، آئرن اور لیتھیم کے ذخائر اور نیوبیم کے عالمی ذخائر پر اس کی بالادستی کو بنیاد بنایا جائے گا۔

برائی Previous post برائی کی جڑ اور صبر کی قیمت
قازقستان Next post قازقستان کے صدر قاسم-جومارت توکایف نے یومِ جمہوریہ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے قوم کو مبارکباد دی