پروبوو

صدر پروبوو کا اسلامی اثاثہ جات کے انتظام کے لیے خصوصی ایجنسی کے قیام کا منصوبہ، سابق نائب صدر معروف امین کی بھرپور تائید

جکارتہ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کے 13ویں نائب صدر معروف امین نے جمعرات کے روز اس بات کی تصدیق کی کہ صدر پروبوو سبیانتو ملک میں ایک ایسی ایجنسی کے قیام کا منصوبہ بنا رہے ہیں جو اسلامی کمیونٹی کے اثاثہ جات کے مربوط انتظام کی ذمہ داری سنبھالے گی، تاکہ قومی اسلامی معیشت کے نظام کو مزید مضبوط کیا جا سکے۔

معروف امین نے جکارتہ میں انڈونیشین وقف و زکات جرنلسٹس ایسوسی ایشن (فورجکافی) کے زیر اہتمام ایک مباحثے میں شرکت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا، “صدر صاحب نے خود فرمایا ہے کہ وہ تھامرین اسٹریٹ پر اس ایجنسی کے قیام کا ارادہ رکھتے ہیں۔”

سابق نائب صدر نے اس منصوبے کی مکمل حمایت اور امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ ادارہ حکومت کو اسلامی اثاثہ جات کے انتظام میں بین الادارہ جاتی تعاون کو مزید مؤثر اور مرکزی سطح پر منظم کرنے میں مدد دے گا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ادارے کے قیام کے بعد اس کا مرکزی دفتر اسلامی مذہبی و اقتصادی سرگرمیوں کا مرکز بن جائے گا، جہاں قومی زکات ایجنسی (بازناس)، حج فنڈ مینجمنٹ ایجنسی (بی پی کے ایچ)، انڈونیشین وقف ایجنسی (بی ڈبلیو آئی)، اور انڈونیشین علما کونسل (ایم یو آئی) کو ایک پلیٹ فارم پر لایا جائے گا۔

معروف امین نے اس یقین کا اظہار کیا کہ یہ نیا ادارہ اسلامی اثاثہ جات کے انتظام میں پیشہ ورانہ معیار اور شفافیت کو فروغ دے گا، جو بالآخر اسلامی معیشت اور مالیاتی نظام کی ترقی کے لیے سازگار ماحول پیدا کرے گا۔

انہوں نے کہا، “میرے نزدیک یہ ایک بہترین اقدام ہے جو اسلامی کمیونٹی کی وسیع حمایت حاصل کرے گا۔”

سابق چیئرمین نیشنل اسلامک اکنامی اینڈ فنانس کمیٹی (KNEKS) معروف امین نے میڈیا کے کردار کو بھی سراہا جو وقف اور اسلامی مالیات کے فروغ سے متعلق سرگرمیوں کو اجاگر کر رہا ہے۔

صدر پروبوا سبیانتو کی قیادت میں انڈونیشیا کا ہدف عالمی سطح پر اسلامی معیشت اور مالیات کا مرکز بننا ہے۔ اس مقصد کے لیے حکومت حلال صنعتوں کو فروغ دینے اور اسلامی اثاثہ جات جیسے زکات و وقف کے مؤثر استعمال پر توجہ دے رہی ہے، جو صدر کے آٹھ نکاتی پروگرام “استا چیتا” (Asta Cita) کا حصہ ہیں۔

اسٹیٹ آف گلوبل اسلامک اکانومی رپورٹ 2024-2025 کے مطابق، انڈونیشیا مسلسل تیسرے سال دنیا کی تیسری سب سے بڑی اسلامی معیشت کے طور پر اپنی پوزیشن برقرار رکھے ہوئے ہے، جس نے گلوبل اسلامک اکانومی انڈیکیٹر پر 99.9 اسکور حاصل کیا اور 1.60 ارب امریکی ڈالر مالیت کی 40 حلال سرمایہ کاریوں کو اپنی جانب راغب کیا۔

گزشتہ جون میں نائب صدر گبران رکابومنگ راکا نے اس امر پر زور دیا تھا کہ حکومت اس رفتار کو برقرار رکھنے کے لیے انڈونیشین شریعت بینک (BSI) کو ملک کے پہلے قومی بلین بینک کے شریک منتظم کے طور پر مقرر کر چکی ہے، جس کا افتتاح صدر پروبوا نے فروری میں کیا تھا۔

انہوں نے مزید کہا کہ حکومت حلال سرٹیفکیشن کے عمل کو تیز کرنے پر کام کر رہی ہے، جس کے تحت اکتوبر تک 98 لاکھ مصنوعات کو سرٹیفائی کیا جا چکا ہے، اور چھوٹے و درمیانے درجے کے کاروباروں کے لیے مالی رسائی کے دائرے کو بھی وسعت دی جا رہی ہے۔

مزید برآں، حکومت KNEKS کو اسلامی معیشت ایجنسی (BES) میں تبدیل کرنے کا ارادہ رکھتی ہے، جو پالیسی سازی میں جدت اور بینک انڈونیشیا اور وزارتِ خزانہ سمیت تمام شراکت دار اداروں کے مابین تعاون کو مزید مستحکم بنانے میں کردار ادا کرے گی۔

مراکش Previous post مراکش میں 14ویں بین الاقوامی کھجور میلے کا افتتاح، وزیرِ زراعت احمد البواری کا کھجور کی پیداوار میں 55 فیصد اضافے کا اعلان
شہباز شریف Next post وزیراعظم شہباز شریف کا ترکیہ کے یومِ جمہوریہ کی تقریب سے خطاب، پاک۔ترک تعلقات مزید مستحکم ہونے پر اطمینان کا اظہار