سوبیانتو

صدر پرابوو سوبیانتو کی ہدایت: ریلوے ڈھانچے کی ترقی انڈونیشیا کے تمام خطوں تک توسیع دی جائے

جکارتہ، یورپ ٹوڈے: صدر پرابوو سوبیانتو نے ہدایت دی ہے کہ ریلوے کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو صرف جاوا جزیرے تک محدود رکھنے کے بجائے انڈونیشیا کے دیگر خطوں تک توسیع دی جائے۔

یہ بات رابطہ کار وزیر برائے انفراسٹرکچر اور علاقائی ترقی، اگس ہری مورتی یودھیونو (اے ایچ وائی) نے پیر کے روز صدارتی محل جکارتہ میں صدر کے ساتھ ملاقات کے بعد میڈیا کو بتائی۔

انہوں نے کہا، “ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ترقی کا عمل صرف جاوا میں ہی نہیں بلکہ انڈونیشیا کے مختلف دیگر خطوں میں بھی ہونا چاہیے۔”

اے ایچ وائی نے وضاحت کی کہ صدر کی یہ ہدایت قومی ربط و ہم آہنگی کو مضبوط بنانے کی کوششوں کا حصہ ہے، اور حکومت ایک ایسے ریلوی نظام کے قیام کے لیے پرعزم ہے جو عوامی نقل و حرکت میں اضافے کے ساتھ ساتھ علاقائی معاشی ترقی کو بھی فروغ دے۔

ان کے مطابق، سوماترا، کلیمنتان اور سولاویسی جیسے خطوں میں ریلوے نیٹ ورکس کی تعمیر سے نئے معاشی مراکز وجود میں آئیں گے اور صنعتی و خصوصی اقتصادی زونز کے درمیان ربط کو مزید مضبوط بنایا جائے گا۔

وزیر نے کہا، “یہ ضروری ہے کہ ہم زمینی، بحری اور فضائی نقل و حمل سمیت ریلوے کے لیے ربط اور معاون انفراسٹرکچر کی نگرانی کریں، کیونکہ یہ نظام نہ صرف عوامی نقل و حرکت کے لیے اہم ہیں بلکہ مختلف خطوں کی معیشت کو مستحکم کرنے میں بھی مدد دیتے ہیں۔”

انہوں نے بتایا کہ ریلوے انڈونیشیا میں عوام کی پسندیدہ سواریوں میں سے ایک ہے، جہاں سالانہ تقریباً 500 ملین مسافر سفر کرتے ہیں، جو یومیہ اندازاً 16 لاکھ مسافروں کے برابر ہے۔

اسی تناظر میں حکومت ریلوے نظام کو مزید جدید، آرام دہ، محفوظ اور عوام کی پہنچ میں لانے کے لیے مسلسل ترقی دینے کی ضرورت محسوس کرتی ہے۔

مسافر نقل و حمل کے ساتھ ساتھ حکومت ریلویز کو لاجسٹک تقسیم کے بنیادی ذریعے کے طور پر فروغ دینے پر بھی زور دے رہی ہے، خاص طور پر کوئلہ اور پام آئل جیسی اشیاء کی ترسیل کے لیے۔

اے ایچ وائی نے کہا کہ ریلوے نیٹ ورکس کو مضبوط بنانے سے زمینی ٹرانسپورٹ پر بوجھ کم ہوگا اور اوورلوڈ گاڑیوں کے باعث ہونے والے سڑکوں کے نقصان میں بھی کمی آئے گی۔

کامسیٹس Previous post کامسیٹس یونیورسٹی اور چائنا میڈیا گروپ کا مشترکہ پروگرام “انڈر اسٹینڈنگ شی زانگ” پاک–چین ثقافتی ہم آہنگی کے فروغ کا مظہر
علییف Next post صدر الہام علییف کا مؤقف: آذربائیجانی قوم وفاداری اور پُرامن بقائے باہمی کی علامت ہے