انڈونیشیا

انڈونیشیا میں 61واں قومی یومِ صحت: بچوں کی صحت مند زندگی میں والد کے کردار پر زور

جکارتہ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا میں 61واں قومی یومِ صحت (HKN)، جو قومی یومِ والد کے ساتھ منایا جا رہا ہے، بچوں میں صحت مند طرزِ زندگی کو فروغ دینے میں والد کے کلیدی کردار کو اجاگر کرتا ہے۔

بدھ کے روز انڈونیشیا کی وزارتِ صحت کے ڈائریکٹر برائے کمزور طبقات کی صحت، عمران پامبودی نے کہا کہ 2025 کے قومی یومِ صحت کا موضوع "صحت مند نسل، عظیم مستقبل کے لیے” رکھا گیا ہے، جو ذہنی اور جسمانی تندرستی دونوں کی اہمیت کو نمایاں کرتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بچوں کی نشوونما اور تربیت کے دوران والد اور والدہ دونوں کی موجودگی انتہائی ضروری ہے تاکہ بچے مناسب صنفی کردار اور خاندانی اقدار کو بہتر طور پر سمجھ سکیں۔

پامبودی نے وضاحت کی کہ والد کی غیر موجودگی بچوں کی نفسیاتی اور سماجی نشوونما پر منفی اثر ڈال سکتی ہے۔ مثال کے طور پر، اگر لڑکیاں مثبت پدرانہ نمونہ دیکھے بغیر پروان چڑھیں، تو وہ کسی ایسے کردار کی تلاش میں کمزور پڑ سکتی ہیں — جس کا فائدہ غیر ذمہ دار افراد اٹھا سکتے ہیں۔

انہوں نے خبردار کیا کہ اگر بچے غلط ماحول میں "والد جیسی شخصیت” تلاش کریں، تو یہ انہیں خطرناک رویوں جیسے سگریٹ نوشی یا حتیٰ کہ منشیات کے استعمال کی طرف لے جا سکتا ہے۔

عمران پامبودی نے کہا، “والد کا کردار انتہائی اہم ہے، کیونکہ وہ تحفظ فراہم کرتا ہے اور بچوں کو یہ سکھاتا ہے کہ محنت اور ذمہ داری زندگی کا حصہ ہیں۔”

انہوں نے مزید کہا کہ اگر والد کا کردار کمزور ہو یا وہ غیر موجود ہو، تو بچے خود کو غیر محفوظ محسوس کرتے ہیں، جس سے تشویش (anxiety) پیدا ہو سکتی ہے، اور اگر اس کا علاج نہ کیا جائے تو یہ ڈپریشن میں بدل سکتی ہے۔

“اگر ڈپریشن کا بروقت علاج نہ ہو تو یہ سنگین صورت اختیار کر سکتی ہے، جیسے شیزوفرینیا یا حتیٰ کہ خودکشی تک پہنچ سکتی ہے،” انہوں نے مزید کہا۔

پامبودی کے مطابق، ایک مثبت اور فعال والد کی غیر موجودگی انسان کی ذہنی صحت کو کمزور بنا دیتی ہے اور اسے غیر صحت مند رویوں یا غلط فیصلوں کا شکار کر سکتی ہے۔

انہوں نے زور دیا کہ دونوں والدین کو صحت مند طرزِ زندگی کا مثالی نمونہ ہونا چاہیے۔

“بعض اوقات والد تو موجود ہوتے ہیں، لیکن اگر وہ خود روزانہ سگریٹ نوشی کرتے ہیں، جنک فوڈ کھاتے ہیں یا رات بھر جاگتے ہیں، تو بچہ سمجھتا ہے کہ شاید یہی بالغ ہونے کی علامت ہے،” پامبودی نے کہا۔

اسی موقع پر وزیرِ صحت بودی گنادی سادیکن نے کہا کہ 2045 تک، جب انڈونیشیا اپنی آزادی کے 100 سال مکمل کرے گا، تقریباً 84 ملین انڈونیشی بچے پیداوار کی عمر کو پہنچ جائیں گے۔

انہوں نے کہا، “ہمارے پاس صرف دو دہائیاں باقی ہیں تاکہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں کہ یہ بچے ایک صحت مند اور مضبوط نسل کے طور پر پروان چڑھیں۔”

توقایف Previous post صدر توقایف اور صدر پوٹن کے درمیان جامع معاہدے: نقل و حمل، توانائی، تعلیم اور ثقافت سمیت متعدد شعبوں میں تعاون پر اتفاق
ماروک Next post رائل ایئر ماروک 2026 میں کاسابلانکا سے بوسٹن اور لاس اینجلس کے لیے براہِ راست پروازیں شروع کرے گا