ٹیلیگرام

ٹیلیگرام کے بانی پاویل دوروف سفری پابندیوں سے آزاد، فرانسیسی عدالت نے عدالتی نگرانی ختم کر دی

پیرس، یورپ ٹوڈے: ٹیلیگرام کے بانی اور معروف ٹیکنالوجی উদ্যوگ‌کار پاویل دوروف پر عائد سفری پابندیاں بالآخر ختم کر دی گئی ہیں۔ فرانسیسی عدالت نے ان کی عدالتی نگرانی اور ملک سے باہر جانے پر پابندی اٹھا لی ہے، جیسا کہ کارروائی سے واقف ایک سرکاری ذرائع نے غیر ملکی میڈیا کے حوالے سے بتایا۔

دوروف کو اگست 2024 میں فرانس میں گرفتار کیا گیا تھا اور ان پر منظم جرائم سے متعلق متعدد الزامات عائد کیے گئے تھے۔ استغاثہ کے مطابق دوروف اور ان کی میسجنگ ایپ ٹیلیگرام نے غیر قانونی مواد، بشمول بچوں سے متعلق استحصالی مواد کے خلاف کارروائی کے دوران حکام سے تعاون کرنے سے انکار کیا تھا۔

لی بوژے ایئرپورٹ پر رات گئے گرفتاری کے بعد عدالت نے دوروف کو سخت عدالتی نگرانی میں رکھا، جس کے تحت ان کے فرانسیسی سرزمین چھوڑنے پر مکمل پابندی عائد تھی۔ بعد ازاں یہ پابندیاں کئی مراحل میں نرم کی گئیں اور بالآخر نومبر میں مکمل طور پر ختم کر دی گئیں۔

تحقیقات کے دوران دوروف سے تین مرتبہ پوچھ گچھ کی گئی، جس کا آخری دور جولائی کے اختتام پر ہوا۔ ان کے وکلا نے مؤقف اختیار کیا کہ وہ ’’اپنے موکل کے خلاف ہونے والی تحقیقات کی قانونی حیثیت اور ان میں کی جانے والی متعدد کارروائیوں کو سختی سے چیلنج کرتے ہیں، جو ملکی اور یورپی قوانین کی خلاف ورزی پر مبنی ہیں۔‘‘

گرفتاری کے بعد سے دوروف نے سوشل میڈیا کے ذریعے فرانسیسی سیاسی اور عدالتی نظام پر تنقید میں شدت پیدا کر دی ہے۔

شمالی Previous post ترک صدر رجب طیب ایردوان کا شمالی قبرصی ترک جمہوریہ کے نئے صدر طوفان ارہورمان کا سرکاری استقبال
وزیر خارجہ Next post اماراتی وزیر خارجہ کا ترکمان ہم منصب سے ٹیلیفونک رابطہ، دوطرفہ تعاون کے فروغ پر گفتگو