شہباز شریف

وزیراعظم شہباز شریف اور اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم کے درمیان اعلیٰ سطحی ملاقات، دو طرفہ تعلقات اور تعاون کے فروغ پر تبادلۂ خیال

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے ہفتے کے روز وزیراعظم ہاؤس میں ہاشمی سلطنت اردن کے بادشاہ جناب عبداللہ دوم ابن الحسین سے ملاقات کی اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلۂ خیال کیا۔

ملاقات کے دوران دوطرفہ تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور اقتصادی، تجارتی، سرمایہ کاری، صحت، سائنس و ٹیکنالوجی، تعلیم اور دفاع کے شعبوں میں تعاون کے مواقع تلاش کرنے پر بات چیت کی گئی۔ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور اردن کے درمیان اسٹریٹجک اور اقتصادی روابط کو مضبوط بنانے کے عزم کا اعادہ کیا اور علاقائی و عالمی فورمز میں باہمی مفاد پر مبنی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔

وزیراعظم نے اردن کے بادشاہ کی پاکستان آمد کا خیرمقدم کرتے ہوئے اسے دونوں ممالک کے دیرینہ دوستانہ تعلقات کی علامت قرار دیا۔ بادشاہ عبداللہ دوم نے غزہ تنازع کے دوران اور جنگ کے بعد کے دور میں اردن کے کردار کی حمایت پر پاکستان کی مستقل حمایت کو سراہا۔

ملاقات میں علاقائی سلامتی اور امن کی کوششوں پر بھی جامع تبادلۂ خیال کیا گیا۔ فلسطین کے مسئلے پر دونوں رہنماؤں نے پوسٹ وار غزہ کے حوالے سے پاکستان اور اردن کے یکساں موقف اور اصولی موقف کی توثیق کی، اور فلسطینیوں کے کسی بھی زبردستی انخلا کے خلاف سخت موقف اختیار کیا۔ دونوں رہنماؤں نے امریکہ کے ساتھ غزہ جنگ بندی اور شرم الشیخ میں دستخط شدہ غزہ امن منصوبے کے حوالے سے آٹھ عرب اسلامی ممالک کے درمیان تعاون بڑھانے پر اتفاق کیا۔

وزیراعظم نے اردن کے بادشاہ کو پاکستان کے پڑوسی ممالک، خاص طور پر افغانستان اور بھارت میں حالیہ ترقیات سے آگاہ کیا۔ بادشاہ عبداللہ دوم نے خطے میں امن و استحکام برقرار رکھنے میں پاکستان کے کلیدی کردار کو تسلیم کیا۔

بادشاہ عبداللہ دوم نے پاکستان میں اپنے دورے کے دوران عوام اور حکومت کی مہمان نوازی پر شکریہ ادا کیا۔

ملاقات کے دوران میڈیا، ثقافت اور تعلیم کے شعبوں میں ایک مفاہمتی یادداشت (MoU) کے تبادلے کی تقریب بھی منعقد ہوئی۔ وزیراعظم نے بادشاہ عبداللہ دوم اور ان کے ہمراہ وفد کے اعزاز میں عشائیے کی میزبانی بھی کی۔

اس موقع پر پاکستان کے نائب وزیراعظم اور وزیرِ خارجہ محمد اسحق دار، چیف آف آرمی اسٹاف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ طارق، وزیر موسمیاتی تبدیلی ڈاکٹر مسددق ملک اور دیگر سینئر حکومتی عہدیداران بھی موجود تھے۔

ترکمانستان Previous post ترکمانستان اور رومانیہ کے وزرائے خارجہ کا دو طرفہ تعاون کے فروغ پر تبادلۂ خیال
امریکہ Next post ویتنام–امریکہ باہمی تجارتی معاہدے کے لیے پانچویں مرحلے کی بالمشافہ بات چیت کامیابی سے مکمل