بادشاہ

اردن کے بادشاہ عبداللہ دوم کی پاکستان میں دفاعی و صنعتی اداروں کا دورہ، فوجی تعاون کے فروغ پر زور

راولپنڈی، یورپ ٹوڈے: ہاشمی بادشاہتِ اردن کے بادشاہ اور اردن کی مسلح افواج کے سپریم کمانڈر عبداللہ دوم بن الحسین نے اتوار کو گلوبل انڈسٹریل اینڈ ڈیفنس سولیوشنز (GIDS) کا دورہ کیا۔ بادشاہ کے ہمراہ پرنسس سلمہ بنت عبداللہ دوم بن الحسین اور اردن کے سول و عسکری حکام پر مشتمل ایک وفد بھی موجود تھا، جس کا استقبال پاکستانی فوج کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر، NI(M), HJ اور دیگر سینئر افسران نے کیا، جیسا کہ آئی ایس پی آر نے جاری کردہ بیان میں بتایا۔

دورے کے دوران، بادشاہ کو GIDS کے ڈھانچے، صلاحیتوں اور مصنوعات کے پورٹ فولیو کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی، جس میں پاکستان کی ملکی دفاعی پیداوار، تکنیکی جدت اور پاکستان اور اردن کے درمیان باہمی دفاعی تعاون کے مواقع اجاگر کیے گئے۔

بعد ازاں، بادشاہ عبداللہ دوم نے ٹیلا فیلڈ فائرنگ رینجز کا بھی دورہ کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم محمد شہباز شریف نے بھی شرکت کی۔ اس تقریب میں وگر ولیہ اوغلو مصطفایف، وزیر دفاعی صنعت جمہوریہ آذربائیجان بھی معزز مہمانوں میں شامل تھے۔

بادشاہ اور مہمانوں نے مشترکہ فائر اور منیور مشق کا مشاہدہ کیا، جس میں روایتی اور فضائی آگ، ہم آہنگ منیورز، اسپیکٹرم وارفیئر کی صلاحیتیں اور مختلف ترتیبوں اور کرداروں میں استعمال ہونے والے کثیر المقاصد ڈرونز شامل تھے۔

بادشاہ عبداللہ دوم نے مشق میں شریک فوجیوں اور فضائی عملے کی اعلیٰ تربیت، پیشہ ورانہ مہارت اور آپریشنل تیاری کو سراہا۔ وزیراعظم محمد شہباز شریف نے اس موقع پر اردن کے بادشاہ اور اردنی عوام کے لیے پاکستان کی گہری محبت اور احترام کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ یہ دورہ دوستی، باہمی اعتماد اور امن و ترقی کی مشترکہ خواہش کی عکاسی کرتا ہے۔

دورے کے دوران، چیف آف آرمی اسٹاف نے پاکستان اور اردن کے درمیان مضبوط دفاعی شراکت داری پر زور دیا۔ فیلڈ مارشل نے پاکستان کی جانب سے اردن کے ساتھ فوجی تعاون مزید بڑھانے اور خطے میں پائیدار اور پرامن مستقبل کے مشترکہ وژن کے حصول کے لیے عزم کا اعادہ کیا۔

اس سے قبل، بادشاہ عبداللہ دوم نے COAS فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کو آرڈر آف ملٹری میرٹ آف فرسٹ ڈگری سے نوازا، جو ہاشمی بادشاہتِ اردن اور پاکستان کے درمیان عسکری تعاون کو مضبوط بنانے میں ان کی نمایاں خدمات اور اہم کردار کے اعتراف کے طور پر دیا گیا۔

بادشاہ عبداللہ دوم کا پاکستان کا یہ دو روزہ دورہ دونوں ممالک کے تاریخی بھائی چارے اور دوستانہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے میں ایک اہم سنگِ میل ہے۔

توقایف Previous post صدرتوقایف کا وسطی ایشیا کے لیے جامع ٹرانسپورٹ ترقیاتی حکمتِ عملی کی تجویز
ترکمانستان Next post ترکمانستان میں پاکستان کی سفیر فریال لغاری کی اوگل جہان آتابایوا سے ملاقات