
صدر توقایف کی ایسٹونیا کے ساتھ پارلیمانی مکالمہ مضبوط کرنے کی ضرورت پر زور
آستانہ: قازقستان کے صدر قاسم جومارت توقایف نے اکوردا میں ایسٹونیا کے صدر الار کاریس کے ساتھ مذاکرات کے دوران دونوں ممالک کے درمیان پارلیمانی مکالمے کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ اکوردا کے مطابق، صدر توقایف نے ایسٹونیا کی شاندار ترقی، اختراعی اقدامات اور جدید ریاست کی تشکیل میں اس کی نمایاں کامیابیوں کو قابلِ تعظیم قرار دیا۔
صدر توقایف نے کہا کہ ایسٹونیا ڈیجیٹل گورننس کا عالمی رہنما ہے اور ایک مثالی ڈیجیٹل ریاست، ڈیجیٹل حکومت اور ڈیجیٹل معاشرے کی تشکیل میں بہترین نمونہ پیش کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسٹونیا شفافیت، کارکردگی اور شہریوں کی بھرپور شمولیت کے حوالے سے ایک ممتاز مقام رکھتا ہے۔
قازق صدر نے قانون کی حکمرانی، تعلیم کے فروغ اور پائیدار ترقی کے لیے ایسٹونیا کے عزم کو بھی سراہا۔
صدر توقایف کا کہنا تھا:
"آپ کا تیزی سے ترقی کرتا ہوا ملک یورپی پلیٹ فارم پر مضبوط آواز رکھتا ہے اور امن، جدت، اور مجموعی طور پر انسانیت کی اجتماعی ترقی کے فروغ کے لیے کوشاں ہے۔ قازقستان اور ایسٹونیا نے تمام شعبوں میں مضبوط شراکت داری قائم کی ہے، اور میری نظر میں اس کا مجموعی رخ نہایت مثبت ہے۔”
انہوں نے مزید کہا کہ قازقستان دونوں ممالک کے مابین کھلے اور نتیجہ خیز سیاسی مکالمے کے فروغ کا خواہاں ہے اور توقع رکھتا ہے کہ دونوں ممالک کے پارلیمانی گروپوں کے درمیان قریبی رابطے باہمی سمجھ بوجھ کو مزید مضبوط کریں گے۔
صدر توقایف نے ایسٹونیا کی جانب سے قازقستان کے اصلاحاتی ایجنڈے کی مسلسل حمایت کو بھی قدر کی نگاہ سے دیکھا۔