مہنگائی

قازقستان میں عوام کی آمدنی بڑھانے اور مہنگائی کنٹرول کے اقدامات

آستانہ، یورپ ٹوڈے: وزیرِاعظم اولژاس بیکتینوف نے شہریوں کی آمدنی بڑھانے کے پروگرام کے نفاذ کے حوالے سے کابینہ کو متعدد اہم ہدایات جاری کی ہیں۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت، نیشنل بینک اور مالیاتی ریگولیٹری ایجنسی کا مشترکہ ایکشن پروگرام آئندہ تین برسوں کے دوران ملک کی سماجی و معاشی ترقی کے کلیدی اہداف کے حصول کے لیے تیار کیا گیا ہے۔

وزیرِاعظم نے کہا کہ عوام کے معیارِ زندگی اور فلاح و بہبود کو پائیدار اور معیاری معاشی ترقی اور مہنگائی میں کمی کے ذریعے بہتر بنایا جائے گا۔
ان کے مطابق پروگرام کا بنیادی مقصد کم از کم 5 فیصد معاشی ترقی اور عوام کی حقیقی آمدنی میں سالانہ اوسطاً 2 سے 3 فیصد اضافہ یقینی بنانا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کابینہ نئے سرمایہ کاری سائیکل کے آغاز، کاروبار میں حائل رکاوٹوں میں نمایاں کمی، معیشت میں ریاست کے حصے میں کمی، روزگار کے فروغ اور سماجی امداد کے بہتر ہدفی نظام کے لیے جامع اقدامات کرے گی۔

وزیرِاعظم بیکتینوف نے مزید کہا کہ:
"مہنگائی میں کمی، متوازن ٹیرف پالیسی، برآمدات میں اضافہ اور درآمدی انحصار میں کمی ہماری ترجیحات میں شامل ہیں۔”

مہنگائی پر کنٹرول اور قیمتوں کا استحکام

وزارتِ قومی معیشت، وزارتِ زراعت اور وزارتِ تجارت کو مہنگائی پر قابو پانے، نرخوں میں بیرونی عوامل کے اثرات کم کرنے اور قیمتوں کے استحکام کے لیے ٹھوس اقدامات کی ذمہ داری سونپی گئی ہے۔

وزارتِ توانائی، تجارت، مالیات، داخلہ امور، مالیاتی مانیٹرنگ ایجنسی اور بارڈر سروس کو ایندھن کے ذخائر اور پیٹرولیم مصنوعات کے بہاؤ پر سخت کنٹرول یقینی بنانے کی ہدایت دی گئی ہے۔

وزارتِ زراعت، تجارت اور صنعت کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اندرونی مارکیٹ میں مقامی مصنوعات کی فراہمی میں اضافہ کریں۔ وزیرِاعظم نے اس بات پر زور دیا کہ استحکامی فنڈز کے فعال استعمال، فارورڈ کانٹریکٹس، پیداواری لاگت کم کرنے کے لیے سبسڈیز، اور تجارتی اداروں کے ساتھ معاہدوں کے ذریعے قیمتوں کے استحکام کو یقینی بنایا جائے۔

انہوں نے خوراک کی پیداوار میں اضافے کو درآمدی انحصار کم کرنے کے لیے انتہائی اہم قرار دیا۔
وزیرِاعظم نے کہا:
"یہ اقدامات خوراک کی قیمتوں کو مستحکم کرنے اور غذائی مہنگائی میں کمی لانے کے لیے ضروری ہیں۔ وزارتِ تجارت کو علاقائی اکیمات کے ساتھ مل کر غیر مؤثر دلال کمپنیوں کی نشاندہی پر توجہ مرکوز کرنی ہوگی۔”

برآمدات، سرمایہ کاری اور مالیاتی اصلاحات

وزیرِاعظم بیکتینوف نے غیر وسائلی (non-resource) برآمدات میں اضافے، مارکیٹوں کی توسیع اور مقامی برآمد کنندگان کے لیے سہولتوں میں اضافہ کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

انہوں نے بتایا کہ ترجیحی شعبوں میں سرمایہ کاری کے منصوبوں پر مؤثر عمل درآمد معاشی ترقی کا کلیدی محرک ہے۔

مزید برآں انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ:
"دوسری سطح کے بینکوں کے سرمائے کو حقیقی شعبے میں قرضہ فراہمی کے لیے بروئے کار لانا ملکی معیشت کی ترقی کو نمایاں رفتار دے گا۔ اس مقصد کے لیے اضافی مؤثر مالیاتی آلات تیار کرنے اور کاروباری قرضہ جات کے پورے عمل کو سادہ اور ڈیجیٹل بنانے کے لیے مشترکہ کوششوں کی ضرورت ہے۔”

وزیرِاعظم کی یہ ہدایات آنے والے برسوں میں قازقستان کی معاشی ترقی، عوامی فلاح اور استحکام کے لیے حکومتی کوششوں کا واضح خاکہ پیش کرتی ہیں۔

مراکش Previous post مراکش کی انڈر 20 ٹیم کو افریقہ کی بہترین ٹیم کا اعزاز
شہباز شریف Next post وزیراعظم شہباز شریف نے یوم اطفال پر بچوں کے حقوق اور فلاح و بہبود کے عزم کا اعادہ کیا