کارنی

کارنی اورمیکخواں کی جی 20 سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات، یوکرین اور غزہ کی صورتحال پر تبادلۂ خیال

جوہانسبرگ، یورپ ٹوڈے: کینیڈین حکومت نے ہفتہ کے روز اعلان کیا کہ جنوبی افریقہ میں منعقدہ جی 20 سربراہی اجلاس کے موقع پر کینیڈین وزیرِاعظم مارک کارنی اور فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں کے درمیان اہم ملاقات ہوئی، جس میں یوکرین کی جنگ اور غزہ کی صورتحال پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔

سرکاری بیان کے مطابق، دونوں رہنماؤں نے یوکرین کے لیے اپنی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کیا اور اس بات پر زور دیا کہ جنگ کے کسی بھی حل میں یوکرین کی شمولیت، اس کے بنیادی مفادات کا احترام اور مستحکم سیکیورٹی ضمانتوں کا ہونا لازمی ہے۔ وزیرِاعظم کارنی نے اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر یوکرین میں "منصفانہ اور پائیدار امن” کے قیام کے لیے کوششیں جاری رکھنے کا عزم ظاہر کیا۔

غزہ کی صورتحال اور انسانی بحران پر تشویش

ملاقات میں غزہ میں جاری انسانی بحران اور عدم استحکام پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے اس بات پر زور دیا کہ خطے میں استحکام لانے کے لیے فوری اقدامات کیے جائیں اور تعمیرِ نو کے عمل کو تیز کیا جائے تاکہ فلسطینی شہریوں کو درپیش انسانی مشکلات کا ازالہ ہو سکے۔

جی سیون صدارت کے تبادلے اور دوطرفہ تعاون پر گفتگو

کارنی اور میکخواں نے جی سیون گروپ آف سیون کی قیادت سے متعلق امور پر بھی بات چیت کی، جہاں کینیڈا اپنی صدارت کے اختتام پر ہے جبکہ فرانس یہ ذمہ داری سنبھالنے والا ہے۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ یہ تبادلہ دونوں ممالک کے درمیان قریبی ہم آہنگی اور حکمتِ عملی کے تعاون کا مظہر ہے۔

کینیڈین حکومت کے مطابق، کینیڈا توانائی، دفاع، ایرو اسپیس، ٹیکنالوجی اور اہم معدنیات سمیت مختلف شعبوں میں "مزید تعاون اور نئی شراکت داریوں” کے ذریعے فرانس کے ساتھ اپنے تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کا خواہشمند ہے۔

مستقبل میں قریبی رابطے جاری رکھنے پر اتفاق

بیان کے مطابق، وزیرِاعظم مارک کارنی اور صدر ایمانوئل میکخواں نے رابطے میں رہنے اور ملاقات میں زیرِبحث ترجیحات پر پیش رفت تیز کرنے کے لیے اپنے متعلقہ حکام کو ہدایات جاری کرنے پر اتفاق کیا۔

دونوں رہنماؤں کی یہ ملاقات عالمی چیلنجز کے حل کے لیے کینیڈا اور فرانس کے بڑھتے ہوئے تعاون اور اسٹرٹیجک شراکت داری کی ایک اہم کڑی قرار دی جا رہی ہے۔

پاکستان Previous post پاکستان کا اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں ویٹو پاور کے مسئلے کے حل پر زور
روس Next post ترکمانستانی وفد کا روس کے شہر سینٹ پیٹرزبرگ کا دورہ، انسانی اور طبی تعاون کے فروغ پر اہم ملاقاتیں