ویٹیکن

ویٹیکن میں آذربائیجان اور ہولی سی کے درمیان اعلیٰ سطحی مذاکرات

ویٹیکن سٹی، یورپ ٹوڈے: آذربائیجان کے وزیرِ خارجہ جیہون بایراموف نے اپنے سرکاری دورۂ ویٹیکن کے دوران 25 نومبر کو ہولی سی کے سیکریٹری برائے بین الاقوامی تعلقات و تنظیمات، آرچ بشپ پال رچرڈ گیلاگر سے ملاقات کی۔ ملاقات میں آذربائیجان اور ہولی سی کے درمیان موجودہ تعلقات، مستقبل میں تعاون کے امکانات، علاقائی و عالمی امور اور بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر اشتراکِ عمل کے فروغ پر تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔

فریقین نے اعلیٰ سطحی باہمی دوروں کے بڑھتے ہوئے تسلسل کو دوطرفہ تعلقات کی گہرائی میں اضافے کا بنیادی محرک قرار دیتے ہوئے اس رفتار کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا۔ اس ضمن میں آذربائیجان کے صدر کے ویٹیکن کے دوروں اور آذربائیجان کی فرسٹ نائب صدر مہربان علیئیفا کے رواں سال اکتوبر میں ہونے والے دورے کا حوالہ دیا گیا، جس کے دوران متعدد اہم ملاقاتیں اور تقریبات منعقد ہوئیں۔

ملاقات میں مہربان علیئیفا کی جانب سے ہولی سی میں ہیئےدر علییف فاؤنڈیشن کے تعاون سے جاری انسانی و ثقافتی بحالی کے منصوبوں اور آئندہ سرگرمیوں کا بھی جائزہ لیا گیا۔ فریقین نے مہربان علیئیفا کے یورپ کے سب سے بڑے بچوں کے علاج و تحقیقاتی مرکز بمبینو جیسو پیڈیاٹرک ہسپتال کے دورے اور اس شعبے میں جاری تعاون کو خصوصی اہمیت دی۔

دونوں رہنماؤں نے پوپ جان پال دوم کے 2002 کے تاریخی دورۂ آذربائیجان اور پوپ فرانسس کے 2016 کے دورے کو بین المذاہب ہم آہنگی کی مضبوط مثال قرار دیا۔ ساتھ ہی باکو میں سنت جان پال دوم کے نام سے زیر تعمیر کیتھولک چرچ کی پیش رفت پر اطمینان کا اظہار کیا گیا۔

مستقبل کے تناظر میں فریقین نے امید ظاہر کی کہ 2027 میں آذربائیجان اور ہولی سی کے مابین سفارتی تعلقات کے قیام کی 35ویں سالگرہ دوطرفہ تعاون کو مزید تقویت دینے کا باعث بنے گی۔

وزیرِ خارجہ بایراموف اور آرچ بشپ گیلاگر نے آذربائیجان کی بین المذاہب ہم آہنگی، ثقافتی و مذہبی ورثے کے تحفظ، اور مسیحی یادگاروں کی بحالی کے شعبے میں کامیابیوں کو سراہا۔ اس موقع پر اس بات پر زور دیا گیا کہ آذربائیجان مختلف مذاہب اور ثقافتوں کا ہم آہنگ معاشرہ رکھتا ہے اور اس کی پالیسی عالمی امن اور باہمی احترام کے فروغ میں اہم کردار ادا کرتی ہے۔

عالمی موسمیاتی تبدیلیوں پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے آذربائیجانی وزیرِ خارجہ نے ویٹیکن کے عہدیدار کو ملک کی COP29 صدارت کے تحت ترجیحات اور اقدامات سے آگاہ کیا۔ انہوں نے عالمی توانائی تحفظ، بین الاقوامی ٹرانسپورٹ راہداریوں کے فروغ اور وسطی ایشیائی ریاستوں کے ساتھ تعاون کے حوالے سے بھی بریفنگ دی۔

جیہون بایراموف نے آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان مفاہمتی عمل، تاریخی واشنگٹن سربراہی اجلاس میں طے پانے والے معاہدوں، ان پر عمل درآمد کے عملی اقدامات اور بعد از تنازعہ پیش رفت پر بھی تفصیلی روشنی ڈالی۔

ملاقات میں دوطرفہ اور علاقائی دلچسپی کے دیگر امور پر بھی گفتگو کی گئی۔

اسلام آباد Previous post اسلام آباد میں ایتھوپیا۔پاکستان ماحولیاتی تعاون پر ’’گرین ڈائیلاگ‘‘ کانفرنس کا انعقاد
شہباز شریف Next post وزیراعظم شہباز شریف اعلیٰ سطحی ملاقاتوں کے لیے دو روزہ سرکاری دورے پر بحرین پہنچ گئے