
انڈونیشیا میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثرہ سوماترا کے علاقوں میں حکومت کا سیٹریا-1 سیٹلائٹ کے ذریعے ایمرجنسی انٹرنیٹ بحال کرنے کا فیصلہ
جکارتہ، یورپ ٹوڈے: انڈونیشیا کی وزارتِ مواصلات و ڈیجیٹل امور نے تباہ کن سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے متاثر ہونے والے سوماترا کے تین صوبوں میں رابطے کی بحالی کے لیے دس مقامات پر سیٹلائٹ کی بنیاد پر ایمرجنسی انٹرنیٹ سروسز فراہم کرنا شروع کر دی ہیں۔ یہ خدمات صوبہ آچے، شمالی سوماترا اور مغربی سوماترا میں اس رابطے کو بحال کرنے کے لیے فراہم کی جا رہی ہیں جو حالیہ آفات کے باعث شدید متاثر ہوا ہے۔
ایمرجنسی سروسز ریپبلک آف انڈونیشیا سیٹلائٹ-1 (SATRIA-1) کے ذریعے فراہم کی جا رہی ہیں۔ اتوار کے روز جاری کردہ بیان میں وزیرِ مواصلات و ڈیجیٹل امور میوتیا حافظ نے کہا کہ ایمرجنسی انٹرنیٹ فراہمی حکومت کی اولین ترجیح ہے۔
انہوں نے کہا، “جب مواصلاتی نظام منقطع ہو جائے تو سیٹریا-1 ایک نجات دہندہ ثابت ہوتا ہے۔ اس طرح رہائشی دوبارہ رابطے میں آ سکتے ہیں، چاہے زمینی ڈھانچہ متاثر ہی کیوں نہ ہو۔”
میوتیا حافظ کا کہنا تھا کہ سیٹریا-1، جو گزشتہ سال سے فعال ہے، خاص طور پر ان علاقوں کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا جو کم ترقی یافتہ، سرحدی اور بیرونی (3T) شمار ہوتے ہیں اور جن تک رسائی مشکل ہوتی ہے، خصوصاً بڑے قدرتی حادثات کے دوران۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ چوکنا رہیں، متعلقہ حکام کی ہدایات پر عمل کریں اور سرکاری معلومات کے حصول کے لیے انٹرنیٹ تک رسائی کا مؤثر استعمال کریں۔
اتوار کے روز وزارت کی انفارمیشن ایکسیسبلیٹی ایجنسی (BAKTI) نے نیشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایجنسی (BNPB)، سرچ اینڈ ریسکیو (SAR) ٹیموں اور انڈونیشین نیشنل آرمڈ فورسز (TNI) کے تعاون سے مقررہ مقامات پر آلات کی تنصیب شروع کر دی۔
جن دس مقامات پر خدمات فراہم کی جا رہی ہیں ان میں ڈاکٹر فریڈرک لومبان توبنگ ایئرپورٹ (سینٹرل تپانولی، شمالی سوماترا) اور آچے کمانڈ سینٹر (سینٹرل آچے، آچے) شامل ہیں، جہاں سروسز جلد مکمل طور پر فعال ہو جائیں گی۔
بھاری اور مسلسل بارشوں کے نتیجے میں آنے والے حالیہ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ نے آچے، شمالی سوماترا اور مغربی سوماترا کو شدید متاثر کیا ہے۔ بی این پی بی کے مطابق 30 نومبر شام 6 بجے تک ہلاکتوں کی تعداد 442 تک پہنچ گئی جبکہ 402 افراد تاحال لاپتہ ہیں۔