
قازقستان کے صدر کا حکومت کی ترجیحات پر زور، مہنگائی میں کمی اور پائیدار معاشی نمو اہم اہداف قرار
آستانہ، یورپ ٹوڈے: قازقستان کے صدر قاسم جومارت توقایف نے جمعے کے روز حکومت کے سامنے موجود اہم ترجیحات پر روشنی ڈالتے ہوئے مہنگائی کو مستحکم اور کم کرنے، پائیدار معاشی ترقی کے حصول اور شہریوں کی حقیقی آمدنی میں اضافہ جیسے اہداف کو بنیادی قرار دیا ہے۔ اکورڈا پریس سروس کے مطابق صدر نے یہ بات ’’الطن سَپا‘‘ اور ’’پاراٸز‘‘ ایوارڈز کی تقریب، ساتھ ہی ’’بیسٹ پراڈکٹ آف قازقستان‘‘ قومی مقابلے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔
صدر توقایف نے کہا کہ یہ اہداف تاحال فوری توجہ کے متقاضی ہیں، اور ان کے مؤثر حل کے لیے حکومت، نیشنل بینک اور فنانشل مارکیٹ کے ریگولیشن و ڈیولپمنٹ کے ادارے پر مشتمل مشترکہ عملی پروگرام 2026 تا 2028 کے لیے منظور کیا جا چکا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ اس موضوع پر دیہی علاقوں کے حکام (اکیمز) کے ساتھ مکالمے کے فورم میں بھی گفتگو کر چکے ہیں، اور ایک بار پھر واضح کیا کہ ان اہداف کے مؤثر نفاذ کے لیے تمام متعلقہ ریاستی اداروں اور علاقائی انتظامیہ کی مربوط کوششیں ناگزیر ہیں۔
صدر نے اپنے خطاب میں کہا، ’’کاروباری طبقے کے لیے ٹیکس، ٹیرف اور ریگولیٹری پالیسیوں میں پیش گوئی اور انصاف سب سے زیادہ اہمیت رکھتا ہے۔‘‘ ان کے مطابق نیا ٹیکس کوڈ ریاست اور کاروباری طبقے کے درمیان تعاون کے نئے ماڈل کی تشکیل کے لیے تیار کیا گیا ہے۔
انہوں نے اس امر پر زور دیا کہ پائیدار کاروباری ترقی باہمی ذمہ داریوں پر مبنی ہوتی ہے—ریاست کا فرض ہے کہ سازگار کاروباری ماحول فراہم کرے، جبکہ کاروباری اداروں کی ذمہ داری ہے کہ وہ ایمانداری سے ٹیکس ادا کریں۔ انہوں نے کہا، ’’ترقی یافتہ اور مہذب ممالک میں یہی طریقہ کار اپنایا جاتا ہے۔‘‘