آسٹریا

آسٹریا کا رومانیہ کی او ای سی ڈی میں شمولیت کی مکمل حمایت کا اعادہ

ویانا، یورپ ٹوڈے: آسٹریا نے رومانیہ کی تنظیم برائے اقتصادی تعاون و ترقی (OECD) میں شمولیت کی کوششوں کے لیے اپنی مکمل حمایت کا اعادہ کیا ہے۔ یہ یقین دہانی 4 دسمبر کو رومانیہ کے وزیرِ اعظم ایلیے بولوجان اور آسٹریا کے چانسلر کرسچین اسٹوکر کے درمیان ہونے والی ملاقات کے دوران کرائی گئی۔

مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے چانسلر اسٹوکر نے وزیرِ اعظم بولوجان کے دورۂ ویانا کو دونوں ممالک کے درمیان ’’دوستی اور قابلِ اعتماد تعلقات‘‘ کی علامت قرار دیا۔ انہوں نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ آسٹریا، رومانیہ کا دوسرا بڑا غیر ملکی سرمایہ کار ہے، جہاں اس وقت 1,300 سے زائد آسٹرین کمپنیاں سرگرم ہیں اور اپنی آمدنی کو دوبارہ سرمایہ کاری میں لگا رہی ہیں۔

چانسلر اسٹوکر نے آسٹریا میں مقیم رومانیائی کمیونٹی کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ وہ ملک کے اقتصادی اور سماجی شعبوں میں مثبت کردار ادا کر رہی ہے اور دونوں ممالک کے درمیان ایک مضبوط رابطے کے طور پر کام کرتی ہے۔

وزیرِ اعظم بولوجان نے کہا کہ مذاکرات نے سیاسی اور اقتصادی تعاون کو ’’نئی رفتار‘‘ فراہم کی ہے۔ انہوں نے رومانیہ کی معیشت میں آسٹریا کے اہم کردار کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ آسٹرین کمپنیوں میں 100,000 سے زائد افراد روزگار حاصل کر رہے ہیں، جبکہ گزشتہ برس دوطرفہ تجارت تقریباً 6 ارب یورو تک پہنچ گئی تھی۔

انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ دس برسوں میں سرمایہ کاری اور تجارت میں 60 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے، تاہم دونوں ممالک کے درمیان اب بھی وسیع تر مواقع موجود ہیں۔ بولوجان کے مطابق توانائی کا شعبہ ایک کلیدی میدان ہے جہاں رومانیہ اور آسٹریا کا تعاون خطے کی مارکیٹ کے انضمام، توانائی کی قیمتوں میں کمی اور طویل المدتی توانائی سلامتی کو بہتر بنا سکتا ہے۔

گفتگو کے دوران تعلیم، تحقیق، پیشہ ورانہ تربیت اور اختراع کے شعبوں میں تعاون کے مواقع پر بھی تبادلۂ خیال کیا گیا۔ دونوں رہنماؤں نے یوکرین کی مستقبل کی تعمیرِ نو میں یورپی یونین کی ڈینیوب ریجن حکمتِ عملی کے تحت مشترکہ کردار ادا کرنے کے عزم کا اظہار کیا، ساتھ ہی یورپی سلامتی، مہاجرت کے نظم و نسق اور یورپی یونین کی توسیعی پالیسی پر بھی اپنے مؤقف ہم آہنگ کیے۔

وزیرِ اعظم بولوجان نے چانسلر اسٹوکر کو 2026 میں بخارسٹ کے دورے کی دعوت بھی دی اور امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک اپنی دیرینہ شراکت داری کو مزید مضبوط بناتے رہیں گے۔

الہام Previous post صدر الہام علییف نے ’’رِلائبل پارٹنر کانسیپٹ‘‘ کی منظوری دے دی، اقتصادی سلامتی اور عالمی تعاون کے فروغ کی جانب اہم قدم