
وزیراعظم شہباز شریف کا عالمی یوم انسانی حقوق پر پیغام: پاکستان نے انسانی وقار، برابری اور آزادی کے تحفظ کا عزم دہرایا
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے عالمی یوم انسانی حقوق کے موقع پر اپنے پیغام میں پاکستان کے عزم کو دہرایا کہ ملک اپنے تمام شہریوں کی وقار، مساوات اور آزادی کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، جبکہ قوم عالمی برادری کے ساتھ اس سالانہ موقع کی مناسبت سے شمولیت اختیار کر رہی ہے۔
وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان بنیادی انسانی حقوق کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے، خاص طور پر انسانی وقار کے تحفظ اور سب کے لیے مساوی مواقع کی فراہمی کے حوالے سے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ یوم انسانی حقوق 2025 کا موضوع "ہماری روزمرہ ضروریات” ہے، جو واضح کرتا ہے کہ انسانی حقوق محض نظریاتی تصورات نہیں بلکہ عملی ضروریات ہیں، جیسے خوراک تک رسائی، صاف پانی اور زندگی کی حفاظت۔
وزیراعظم نے یاد دلایا کہ یہ دن 1948 میں اقوام متحدہ کی جانب سے عالمی انسانی حقوق کے اعلامیہ (UDHR) کے اپنانے کی یاد میں منایا جاتا ہے، جو انصاف، مساوات اور آزادی کے حصول میں عالمی کوششوں کے لیے ایک تاریخی سنگِ میل ہے۔
شہباز شریف نے زور دیا کہ دنیا کے ممالک کو اس دن یاد دلایا جاتا ہے کہ وہ انسانی حقوق اور انسانی اقدار کا احترام اور تحفظ یقینی بنائیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نہ صرف بین الاقوامی انسانی حقوق کے کنونشنز کی پاسداری کرتا ہے بلکہ ان حقوق کو اپنے مذہبی اور آئینی اصولوں کے بنیادی حصے کے طور پر بھی برقرار رکھتا ہے۔
وزیراعظم نے اسلام کو "انسانی حقوق کا سب سے مضبوط، معتبر اور مؤثر ماخذ” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ مذہب پوری انسانیت کے لیے مساوات کی تعلیم دیتا ہے اور نسل، ذات، مذہب یا عقیدے کی بنیاد پر امتیاز سے پاک معاشرے کا تصور پیش کرتا ہے۔
وزیراعظم نے حکومت کے انسانی حقوق کے تحفظ، فروغ اور مؤثر نفاذ کے عزم کو دہرایا۔ پاکستان بطور رکن اقوام متحدہ اور متعلقہ بین الاقوامی معاہدوں کا دستخط کنندہ، قومی اور عالمی سطح پر انسانی حقوق کے لیے مسلسل کوششیں کرتا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ آئین پاکستان ہر شہری کے بنیادی حقوق کی ضمانت دیتا ہے، اور حکومت ان حقوق کے تحفظ کے لیے اقدامات جاری رکھے ہوئے ہے۔
وزیراعظم نے ریاستی اداروں کو مضبوط بنانے کے لیے جاری اصلاحات کی نشاندہی کی، تاکہ سماجی تحفظ، صنفی مساوات اور بچوں، خواتین، اقلیتوں، معذور افراد اور دیگر کمزور طبقات کے حقوق کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایک ایسے معاشرے کی تعمیر کی کوشش کر رہا ہے جہاں کوئی شہری پیچھے نہ رہ جائے۔
انہوں نے حقوق کے تحفظ کے لیے قائم ادارہ جاتی میکانزم کی جانب بھی اشارہ کیا، جن میں 1099 انسانی حقوق ہیلپ لائن، نیشنل کمیشن فار ہیومن رائٹس، نیشنل کمیشن آن دی اسٹیٹس آف وومن اور نیشنل کمیشن آن دی رائٹس آف دی چلڈ شامل ہیں۔ وزیراعظم نے بتایا کہ پارلیمان نے حال ہی میں نیشنل کمیشن فار مائنورٹیز بل 2025 منظور کیا، جو اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ایک خود مختار کمیشن کے قیام کا راستہ ہموار کرے گا۔
اس موقع پر وزیراعظم نے پاکستان کے عزم کو دہرایا کہ انسانی وقار کے احترام کو فروغ دیا جائے، تمام شہریوں کے مواقع میں اضافہ کیا جائے اور مساوات و شمولیت کو قومی ترقی کے مرکز میں رکھا جائے۔
وزیراعظم نے تمام طبقات بشمول صوبائی حکومتیں، ریاستی ادارے، سیاسی قیادت، سول انتظامیہ، میڈیا، سول سوسائٹی اور خصوصاً نوجوانوں سے اپیل کی کہ وہ رواداری، انصاف اور انسانی وقار کے فروغ میں فعال کردار ادا کریں، اور اس بات پر زور دیا کہ انسانی حقوق کا تحفظ سب کی مشترکہ ذمہ داری ہے۔