ہائر ایجوکیشن کمیشن

ہائر ایجوکیشن کمیشن نے ٹرانس نیشنل ایجوکیشن پالیسی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: ہائر ایجوکیشن کمیشن (ایچ ای سی) نے بالآخر ڈھائی ماہ کی تاخیر کے بعد ٹرانس نیشنل ایجوکیشن (ٹی این ای) پالیسی کا نوٹیفکیشن جاری کردیا ہے۔ یہ پالیسی 29 جون کو کمیشن اجلاس میں منظور کی گئی تھی، لیکن یہ نوٹیفکیشن ایچ ای سی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ضیاالقیوم کے دفتر میں کئی ہفتوں تک دستخط کے انتظار میں رہا۔ دورانِ دستخط، ضیاالقیوم ملک سے باہر چلے گئے، اور اس دوران کچھ کمیشن اراکین نے منٹس میں بھی تبدیلیاں کروائیں۔

ٹی این ای پالیسی کا مقصد پاکستانی جامعات اور غیر ملکی یونیورسٹیوں کے درمیان بین الاقوامی تعاون کو فروغ دینا ہے۔ اس پالیسی کے تحت پاکستانی تعلیمی ادارے مختلف ماڈلز کے ذریعے غیر ملکی ڈگری پروگرام پیش کر سکیں گے، جن میں خارجی ڈگری پروگرام، فرنچائز شراکت داری، اور غیر ملکی یونیورسٹیوں کے زیر انتظام چلنے والے کیمپس شامل ہیں۔

اس پالیسی کا مقصد تعلیمی معیار کو بہتر بنانا، پاکستانی طلباء کو عالمی سطح پر مزید مواقع فراہم کرنا اور پاکستانی جامعات کو بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ بنانا ہے۔ اس میں تفصیلی ہدایات دی گئی ہیں کہ جامعات کو کس طرح شراکت داری قائم کرنی ہے، معیار کی یقین دہانی کرانی ہے، اور تعلیمی معیار کو برقرار رکھنے کے لیے مخصوص اقدامات کرنے ہیں۔

پبلک سیکٹر جامعات کو اس پالیسی کے تحت غیر ملکی ڈگریاں پیش کرنے اور تحقیقاتی تعاون کو فروغ دینے کے وسیع مواقع فراہم کیے گئے ہیں۔ پالیسی کے نفاذ سے نہ صرف تعلیمی معیار بلند ہو گا بلکہ طلباء کو بین الاقوامی معیار کی تعلیم فراہم کرنے میں بھی مدد ملے گی۔

ٹی این ای پالیسی کے تحت جامعات تین ماڈلز کے ذریعے تعاون کریں گی: بیرونی ڈگری پروگرام، فرنچائزڈ شراکت داری، اور غیر ملکی انتظام کے تحت چلنے والے کیمپس۔ اس میں سخت قانونی، ثقافتی اور معیاری اصولوں کی پیروی لازمی ہوگی تاکہ طلباء کے مفادات کا تحفظ ہو سکے اور تعلیمی معیار برقرار رہے۔

مالی وسائل کی شرط کے تحت، جامعات کو ان پروگراموں کو کامیابی سے چلانے کے لیے اینڈومنٹ فنڈز سمیت بھاری مالی وسائل کی ضرورت ہوگی۔ اس پالیسی کے تحت طلباء کو وہی ڈگریاں ملیں گی جو غیر ملکی کیمپس میں فراہم کی جاتی ہیں، اور انہیں کریڈٹ ٹرانسفر اور بین الاقوامی تعلیمی تجربات کے مواقع بھی دستیاب ہوں گے۔

یہ پالیسی پاکستانی جامعات کو دنیا کی اعلیٰ درجہ بندی کی یونیورسٹیوں کے ساتھ تعاون کرنے اور اپنے علمی معیار کو مزید بہتر بنانے میں مدد فراہم کرے گی۔

پاکستان اسپورٹس بورڈ Previous post پاکستان اسپورٹس بورڈ نے ساؤتھ ایشین ایتھلیٹکس چیمپئن شپ میں ناکامی پر ایتھلیٹکس فیڈریشن سے وضاحت طلب کرلی
قومی لائبریری Next post قومی لائبریری پاکستان نے ماحولیاتی پائیداری کے لیے درخت لگانے کی مہم شروع کی