بیجنگ میں دنیا کا پہلا جغرافیائی سائنسز کا ملٹی موڈل لارج لینگویج ماڈل ‘سیگما جیوگرافی’ متعارف
بیجنگ، یورپ ٹوڈے: جمعرات کے روز بیجنگ میں دنیا کا پہلا جغرافیائی سائنسز کا ملٹی موڈل لارج لینگویج ماڈل (LLM) ‘سیگما جیوگرافی’ متعارف کرایا گیا، جس کا مقصد جغرافیہ اور مصنوعی ذہانت کا انضمام کرنا اور جغرافیائی دریافتوں کو تیز کرنا ہے۔
‘سیگما جیوگرافی’ چائنیز اکیڈمی آف سائنسز کے تحت جغرافیائی سائنسز اور قدرتی وسائل کے تحقیقی ادارے، تبت پلیٹیو تحقیقی ادارے، اور انسٹیٹیوٹ آف آٹومیشن سمیت دیگر اداروں کے محققین کی ایک ٹیم نے تیار کیا ہے۔
جغرافیائی علوم میں خصوصی مہارت رکھنے والا یہ ماڈل پیشہ ورانہ سوالات کا جواب دے سکتا ہے، جغرافیائی مضامین کا تجزیہ کر سکتا ہے، جغرافیائی ڈیٹا کا تفصیلی جائزہ لے سکتا ہے، اور موضوعاتی نقشے بنا سکتا ہے، یہ بات آئی جی ایس این آر آر کے نائب ڈائریکٹر، سو فینژین نے بتائی۔
سو نے کہا کہ عام لارج لینگویج ماڈلز کے مقابلے میں ‘سیگما جیوگرافی’ جغرافیہ کے شعبے میں زبان کے انداز، مخصوص اصطلاحات، اور پیشہ ورانہ علم کی بہتر سمجھ رکھتا ہے، جس سے یہ خصوصی مسائل کو بہتر انداز میں حل کر سکتا ہے۔
یہ ماڈل نہ صرف جغرافیائی سوالات کے جوابات دیتا ہے بلکہ ٹیکسٹ کے جوابات کو جغرافیائی مناظر کی تصاویر، موضوعاتی نقشوں یا خاکوں کے ساتھ بھی ہم آہنگ کر سکتا ہے تاکہ صارفین ان جوابات کو زیادہ بصری اور تخیلاتی انداز میں سمجھ سکیں۔
سیگما جیوگرافی کی مدد سے تحقیقی اسسٹنٹ کا ایک فنکشن بھی تیار کیا گیا ہے، جو صارفین کی ہدایات کے مطابق ڈیٹا حاصل کرنے، معلومات کا تجزیہ کرنے، اور نقشہ سازی جیسے کام سرانجام دے کر پیشہ ورانہ جغرافیائی چارٹ تیار کرتا ہے۔
یہ ماڈل عام عوام کی جغرافیائی سائنسز میں دلچسپی بڑھانے کے ساتھ ساتھ علمی تحقیق اور مطالعات میں بھی معاون ثابت ہو گا۔
اب تک ‘سیگما جیوگرافی’ کو نیچر، دی انوویشن، اور ارتھز فیوچر جیسے تحقیقی جرائد میں شائع ہونے والے 10 سے زائد مقالوں میں استعمال کیا جا چکا ہے۔