ایتھوپیا کا گرین لیگیسی اقدام: جنگلات کی کٹائی سے دوبارہ شجرکاری تک کا سفر
سفیر ایتھوپیا ٹو پاکستان۔
دنیا بھر کی طرح ایتھوپیا کی حکومت نے موسمیاتی چیلنجز کا مقابلہ کرنے کے لئے ٹارگٹ سیٹ کرلیا گرین لیگیسی پروگرام کے تحت
ایتھوپیا کا “گرین لیگیسی اقدام” موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے ایک تاریخی سنگ میل کی حیثیت اختیار کر جائے گا 2019 میں ایتھوپیا کے وزیراعظم ڈاکٹر ابی احمد کی قیادت میں شروع ہونے والے اس اقدام کا بنیادی مقصد ملک بھر میں اربوں درخت لگانا اور زمین کی بحالی کے ذریعے ماحولیاتی استحکام کو فروغ دینا ہے۔ یہ مہم نہ صرف ملک کو درختوں اور سبزے سے مالا مال کرنے کی کوشش ہے، بلکہ اس کا مقصد عوام کو ماحولیاتی تحفظ کے حوالے سے شعور دینا اور پائیدار ترقی کی طرف ایک قدم بڑھانا بھی ہے۔ “گرین لیگیسی” کے تحت ایتھوپیا کی حکومت عالمی سطح پر موسمیاتی تبدیلی کے خطرات کا مقابلہ کرنے میں ایک اہم کردار ادا کر رہی ہے، جسے دنیا بھر میں سراہا جا رہا ہے۔
وزیراعظم احمد نے بڑھتے ہوئے خشک سالی کے خطرات اور اس کے 120 ملین سے زائد آبادی پر اثرات کو مدنظر رکھتے ہوئے عوام میں ماحولیاتی خرابی کو ایک سنگین چیلنج کے طور پر پیش کیا ہے اور اس کے متعلق آگاہی پیدا کی ہے۔ وزیراعظم ابی احمد نے پورے ملک کی قیادت کی ہے تاکہ عوام یہ سمجھ سکیں کہ سبز سماجی رویے اور درخت لگانے اور ان کی حفاظت کرنے کی اہمیت کتنی زیادہ ہے۔ یہ ادس ابابا کے عظیم مشن کا حصہ ہے جس کا مقصد پائیدار ماحول اور سماجی اقدامات کو فروغ دینا اور غیر روایتی سکیورٹی خطرات کا مقابلہ کرنا ہے۔
گرین لیگیسی اقدام ایتھوپیا کی حکومت کے اس عزم کا مظہر ہے کہ وہ ماحول دوست اور ماحول کی حفاظت کرنے والی گرین ثقافت کو فروغ دے کر موسمیاتی تبدیلی اور عالمی درجہ حرارت کے بڑھتے ہوئے چیلنجز کا مقابلہ کرے۔ ادس ابابا میں موجود حکومتی اہلکاروں نے وزیراعظم ابی احمد کی قیادت میں پورے ملک میں اربوں درخت لگانے کا عزم کیا ہے تاکہ ہوا میں موجود کاربن ڈائی آکسائیڈ کی سطح کو کم کیا جا سکے، اور ساتھ ہی گرین ہاؤس گیسوں کے ماحول کو نقصان پہنچانے والے اثرات کو بھی کم کیا جا سکے۔ اس کے علاوہ 2030 تک صفر کاربن اخراج کے ہدف کے تحت لانگ ٹرم لو کاربن ایمیشن اسٹریٹجی بھی تیار کی گئی ہے۔
عوام کی بڑی حمایت کی وجہ سے وزیراعظم کی سبز ویژن سے مٹی کی صحت بہتر ہوئی ہے، پانی کے تحفظ میں بہتری آئی ہے اور ملک کی شدید موسمی حالات کے خلاف مزاحمت میں اضافہ ہوا ہے۔ “ایک قوم جو پودے لگاتی ہے؛ ایک نسل جو اس کی حفاظت کرتی ہے” کے نعرے نے تقریباً 39 ملین لوگوں کو حکومت کی مہم میں شامل کیا ہے۔ اس اقدام کی کامیابی کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایتھوپیا نے ایک دن میں 615.7 ملین پودے لگا کر اپنا سابقہ عالمی ریکارڈ توڑا ہے۔
ادس ابابا کے اس سبز مشن نے ایتھوپیا کو عالمی سطح پر ماحول دوست قوموں میں شمار کر دیا ہے۔ اقوام متحدہ کے محکمہ برائے اقتصادی اور سماجی امور نے ایتھوپیا کے اس ماحولیات کی حفاظت کے سفر کو تسلیم کیا ہے اور اس کی تاریخی شمولیت کو اقوام متحدہ کے فریم ورک کنونشن آن کلائمیٹ چینج (UNFCC) کے ساتھ منسلک کیا ہے۔ ایتھوپیا کے اس مہم کو گنیز ورلڈ ریکارڈز میں بھی شامل کیا گیا ہے۔
اب تک ایتھوپیا میں 2019 سے 2024 کے درمیان 40.5 بلین پودے لگائے گئے ہیں، جن میں سے 56 فیصد پھلدار درخت ہیں جبکہ باقی 44 فیصد مختلف درخت ہیں۔ عوامی حمایت کے بغیر یہ کامیابیاں ممکن نہیں تھیں اور یہ حمایت ایتھوپیا کے ماحول دوست اقدامات کی بھرپور تاریخ کا نتیجہ ہے۔ ملک کی سبز حکمت عملی نے معیشت پر بھی مثبت اثرات مرتب کیے ہیں، جس سے تقریباً ایک ملین ملازمتیں پیدا ہوئی ہیں اور ملک بھر میں 130,000 نرسریاں قائم کی گئی ہیں۔ ایتھوپیا نے غذائی خود کفالت بھی حاصل کی ہے اور پھلوں کی برآمدات میں نمایاں اضافہ کیا ہے۔ اس کی کامیابی کے اعتراف میں اقوام متحدہ کی خوراک اور زراعت کی تنظیم (FAO) نے وزیراعظم ابی احمد کو ایگریکولا میڈل سے نوازا ہے۔
ایتھوپیا کی اس مہم نے افریقی خطے میں بھی دیگر ممالک کے لیے ایک مثال قائم کی ہے۔ دیگر افریقی حکومتوں نے ایتھوپیا کی ان کوششوں سے سبق سیکھتے ہوئے اپنے ممالک میں شجرکاری کے اقدامات شروع کیے ہیں۔ یہ مہم معاشرتی شمولیت اور عوامی اتحاد کا پیغام دیتی ہے، اور دیگر افریقی ممالک بھی اس سے اپنے حکومتی منصوبوں اور سماجی رابطوں کو مضبوط بنا سکتے ہیں۔
ایتھوپیا کے اسلام آباد میں موجود سفارت خانے نے پاکستان کی وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کے تعاون سے گرین لیگیسی اقدام کے تحت “ایتھو-پاکستان فرٹرنٹی پلانٹنگ پروگرام” کا آغاز کیا ہے تاکہ پاکستان میں بھی موسمیاتی خطرات کا مقابلہ کیا جا سکے۔