جرمنی میں افراط زر میں کمی کی جاری صورتحال: صارفین کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
برلن، یورپ ٹوڈے: جرمنی کے وفاقی محکمہ شماریات کے عارضی اعداد و شمار کے مطابق، ستمبر میں صارفین کی قیمتیں پچھلے سال کے مقابلے میں 1.6 فیصد زیادہ رہیں، جس سے افراط زر میں کمی کا رجحان برقرار ہے۔
آخری مرتبہ افراط زر کی شرح فروری 2021 میں اس سے کم تھی۔ ستمبر دوسرا مسلسل مہینہ تھا جب مجموعی قیمتوں میں 2 فیصد سے کم اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
قیمتوں کا تجزیہ:
ستمبر 2024 میں توانائی کی قیمتیں پچھلے سال کے اسی مہینے کے مقابلے میں 7 فیصد کم تھیں، جبکہ کھانے پینے کی اشیاء کی قیمتیں مجموعی افراط زر کے مطابق 1.6 فیصد بڑھیں۔ خدمات کے اخراجات میں 3.8 فیصد اضافہ ہوا۔
توانائی اور خوراک جیسی بڑی قیمتوں کو چھوڑ کر مرکزی افراط زر کی شرح 2.8 فیصد سے کم ہو کر 2.7 فیصد ہوگئی۔
افراط زر میں کمی کے اثرات:
حالیہ مہینوں میں قیمتوں میں اضافے کی رفتار میں نمایاں کمی دیکھی گئی ہے۔ جولائی میں 2.3 فیصد کے مقابلے میں اگست میں افراط زر کی شرح 1.9 فیصد تک گر گئی تھی۔
ماہرین معیشت کا ماننا ہے کہ افراط زر میں مزید کمی ہوگی۔ جرمنی کے معروف اقتصادی تحقیقی اداروں کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق، اس سال صارفین کی قیمتیں پچھلے سال کے مقابلے میں 2.2 فیصد بڑھنے کی توقع ہے، جبکہ 2023 میں یہ شرح 5.9 فیصد تھی۔
صارفین کے اخراجات پر اثرات:
افراط زر میں کمی کے باوجود جرمنی میں صارفین کے اخراجات میں کوئی خاص بہتری نظر نہیں آ رہی۔ GfK اقتصادی ادارے کے حالیہ سروے کے مطابق، افراط زر میں کمی کے باوجود خریداری میں اضافہ نہیں ہوا۔
جرمنی میں افراط زر میں کمی ممکنہ طور پر یورپی سینٹرل بینک کو شرح سود میں نرمی کی اجازت دے سکتی ہے تاکہ معیشت کی ترقی کو فروغ دیا جا سکے۔