چین

چین اور ویتنام کے درمیان اعلیٰ سطحی تعاون کو فروغ دینے پر اتفاق

ہنوئی, یورپ ٹوڈے: چینی وزیر اعظم لی چیانگ نے ہفتہ کے روز کہا کہ چین مختلف شعبوں میں ویتنام کے ساتھ اعلیٰ معیار اور اعلیٰ سطح کا تعاون فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔ انہوں نے یہ بات کمیونسٹ پارٹی آف ویتنام کی مرکزی کمیٹی کے جنرل سیکرٹری اور ویتنامی صدر ٹو لام سے ملاقات کے دوران کہی۔

لی چیانگ نے کہا کہ چین اور ویتنام کے درمیان سیاسی باہمی اعتماد کو مضبوط کرنے، سلامتی کے تعاون کو مزید مستحکم بنانے، عملی تعاون کو گہرا کرنے، عوامی بنیاد کو مزید مضبوط کرنے، کثیرالجہتی تعاون اور ہم آہنگی کو قریب تر کرنے اور اختلافات کے بہتر انتظام کے چھ بڑے اہداف پر زور دیا جائے گا۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ دونوں ممالک ریلوے، شاہراہوں اور بندرگاہی انفراسٹرکچر کی “سخت رابطہ” اور اسمارٹ کسٹمز کی “نرم رابطہ” کو فروغ دیں گے تاکہ تجارت اور سرمایہ کاری میں آسانی پیدا کرنے، صنعتی اور سپلائی چینز کے استحکام اور روانی کو یقینی بنانے کے لیے ٹھوس بنیاد فراہم کی جا سکے۔

لی نے مزید کہا کہ چین ویتنام کے ساتھ سرحدی اقتصادی تعاون زونز کی آزمائشی تعمیر پر کام کرنے، انفارمیشن ٹیکنالوجی، نئی توانائی، ڈیجیٹل معیشت اور اہم معدنیات جیسے ابھرتے ہوئے شعبوں میں تعاون کو وسعت دینے اور ثقافتی تبادلوں کو گہرا کرنے کے لیے تیار ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین تین بڑے عالمی اقدامات کے تحت تعاون کرنے، ایک منصفانہ اور منظم کثیر قطبی دنیا کی تعمیر کو فروغ دینے اور ایشیا میں خوشحالی اور استحکام کو برقرار رکھنے کے لیے ویتنام کے ساتھ مل کر کام کرے گا۔

دوسری جانب، ویتنامی صدر ٹو لام نے کہا کہ ویتنام کی جماعت اور حکومت چین کے ساتھ تعلقات کو فروغ دینے کو بڑی اہمیت دیتی ہے۔ ویتنام کی قیادت دونوں ممالک کے درمیان چھ بڑے اہداف کے تحت تعلقات کو مزید گہرا کرنے اور چین کے ساتھ اسٹریٹجک شراکت داری کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ویتنام “ایک چین” کے اصول کی مکمل حمایت کرتا ہے اور تائیوان کی علیحدگی پسندی کی تمام سرگرمیوں کی مخالفت کرتا ہے۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ویتنام اور چین کے سفارتی تعلقات کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر اعلیٰ سطحی تبادلے، جماعتوں، اسمبلیوں اور سماجی اداروں کے درمیان تعاون کو مزید فروغ دینے اور ویتنام-چین عوامی تبادلوں کے سال کو کامیاب بنانے کی کوششیں کی جائیں گی۔

ٹو لام نے چین کے بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے اور تین عالمی اقدامات کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ ویتنام کثیر الجہتی فریم ورک کے تحت چین کے ساتھ تعاون کو مضبوط بنانے کے لیے تیار ہے تاکہ علاقائی اور عالمی امن اور خوشحالی میں اہم کردار ادا کیا جا سکے۔

اسلام آباد Previous post اسلام آباد میں ایس سی او اجلاس: سات وزرائے اعظم اور ایک نائب صدر کی شرکت کی تصدیق
سعودی وزیرِ سرمایہ کاری Next post سعودی وزیرِ سرمایہ کاری خالد الفالح کا دورہ پاکستان: سرمایہ کاری کے مواقع پر بات چیت