
پاکستان اور چین کے مابین قانون سازی اور تعاون کو مضبوط کرنے پر اتفاق
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: چین پاکستان کی قانون ساز اداروں کے ساتھ تعاون اور تبادلے کو مضبوط کرنے کے لیے تیار ہے، تاکہ قانون پر مبنی حکمرانی، قانون سازی کی نگرانی اور عوامی فلاح و بہبود کے حوالے سے ایک دوسرے سے سیکھا جا سکے۔ یہ بات چینی وزیرِ اعظم لی کیانگ نے منگل کو سینیٹ کے چیئرمین یوسف رضا گیلانی اور قومی اسمبلی کے اسپیکر سردار ایاز صادق سے ملاقات کے دوران کہی۔
چینی وزیرِ اعظم لی کیانگ نے کہا کہ دونوں ممالک کے مابین 73 سالہ سفارتی تعلقات کے دوران بہترین پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے اور چین پاکستان کے ساتھ قریبی تعلقات کو مزید فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ چین اور پاکستان کے مابین اعلیٰ سطحی تبادلوں اور اسٹریٹجک مواصلات کو برقرار رکھا جائے گا اور دونوں ممالک ایک دوسرے کی مضبوطی سے حمایت جاری رکھیں گے۔ انہوں نے زور دیا کہ دونوں ممالک کے درمیان باہمی فائدے پر مبنی اقتصادی تعاون کے روشن امکانات ہیں اور دونوں کو مل کر معاشی تعاون کو عملی اقدامات میں ڈھالنا چاہیے۔
وزیرِ اعظم لی نے اس امید کا اظہار کیا کہ پاکستان کی سینیٹ اور قومی اسمبلی دونوں ممالک کے مابین تعلقات اور تعاون کی ترقی کے لیے سازگار قانونی ماحول فراہم کریں گے۔
پاکستانی وفد نے چین کے ساتھ دیرینہ دوستی اور عوامی حمایت کی تعریف کی اور چین کی قیادت میں حاصل کردہ عظیم کامیابیوں کو سراہا۔ پاکستانی وفد نے چین کی جانب سے پاکستان کی ترقی میں دی جانے والی اہم مدد پر شکریہ بھی ادا کیا۔
پاکستان نے چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کی کامیاب پیش رفت اور بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے میں اپنی بھرپور شرکت کو سراہا، جس کے نتیجے میں دونوں ممالک کے عوام کو قابلِ ذکر فوائد حاصل ہوئے ہیں۔ پاکستانی پارلیمانی رہنماؤں نے چینی عوامی کانگریس کے ساتھ تعاون کو مزید بڑھانے اور پاک چین تعلقات کی مضبوطی اور مزید فروغ کے عزم کا اعادہ کیا۔