برونائی

چین اور برونائی کا اسٹریٹیجک تعاون کو مزید مضبوط بنانے کا عزم

بندر سری بیگاوان، یورپ ٹوڈے: چینی نائب صدر ہان ژینگ نے بدھ کو برونائی کا تین روزہ دورہ مکمل کیا، جس کے دوران چین اور برونائی نے اسٹریٹیجک تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور دو طرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں تک پہنچانے کے عزم کا اظہار کیا۔

دورے کے دوران، ہان نے برونائی کے سلطان حاجی حسن البلقیہ معزالدین وداع اللہ اور ولی عہد حاجی المہتدی باللہ سے الگ الگ ملاقاتیں کیں۔

چینی نائب صدر نے کہا کہ دونوں ممالک کے رہنماؤں کی اسٹریٹیجک رہنمائی کے تحت چین-برونائی تعلقات میں ترقی کی مثبت رفتار جاری رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ چین برونائی کے ساتھ مل کر دونوں ممالک کے سربراہان کے درمیان طے پانے والے اہم معاہدوں پر عملدرآمد کرنے، اسٹریٹیجک روابط کو مضبوط کرنے اور عملی تعاون کو گہرا کرنے کے لیے تیار ہے۔

ہان نے کہا کہ چین برونائی کی مستقل ‘ون چائنا پالیسی’ کی حمایت کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے اور وہ اعلیٰ سطح کے روابط برقرار رکھنے اور دونوں ممالک کے اہم مفادات کے معاملات میں ایک دوسرے کی حمایت جاری رکھنے کے لیے تیار ہے۔

دونوں ممالک کو اعلیٰ معیار کی بیلٹ اینڈ روڈ تعمیرات میں تعاون کو فروغ دینے اور تجارت، سرمایہ کاری، توانائی اور زراعت کے شعبوں میں تعاون کو بڑھانے کی ضرورت ہے، ہان نے کہا۔

چین مشرقی ایشیائی تعاون کو اہمیت دیتا ہے، آسیان کی مرکزیت کی حمایت کرتا ہے، اور چین-آسیان برادری کے درمیان قریبی تعلقات کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے تاکہ خطے میں امن، استحکام اور ترقی کو یقینی بنایا جا سکے۔

سلطان برونائی نے کہا کہ ان کا ملک ہمیشہ سے ‘ون چائنا پالیسی’ پر کاربند رہا ہے اور وہ چین کے ساتھ اسٹریٹیجک شراکت داری کو مزید مضبوط بنانے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے معیشت، تجارت، توانائی، خوراک، ثقافت، تعلیم اور کھیلوں کے شعبوں میں چین کے ساتھ تعاون کو مزید گہرا کرنے کی امید ظاہر کی تاکہ برونائی کی معیشت میں تنوع پیدا ہو۔

سلطان نے کہا کہ برونائی چین-آسیان تعاون کو بہت اہمیت دیتا ہے اور موسمیاتی تبدیلیوں کے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مشترکہ کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔

دورے کے دوران ہان نے برونائی کے ولی عہد حاجی المہتدی باللہ سے بھی ملاقات کی اور کہا کہ دونوں ممالک سمندر سے جدا ہونے کے باوجود ایک طویل دوستی کے رشتے میں بندھے ہوئے ہیں۔

ہان نے کہا کہ چین اور برونائی نے 30 سال قبل سفارتی تعلقات قائم ہونے کے بعد سے ایک مثال قائم کی ہے جس میں دونوں ممالک نے باہمی احترام، ہم آہنگی اور فائدہ مند تعاون کو فروغ دیا ہے۔

برونائی کے ولی عہد نے چین کی ترقی کے امکانات پر اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے چین کی اصلاحات اور ترقی کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ برونائی چین کے ساتھ تعاون کو مزید مضبوط بنانے اور دو طرفہ تعلقات کو فروغ دینے کے لیے تیار ہے۔

آذربائیجان Previous post آذربائیجان اور کرغزستان کے درمیان دو طرفہ فوجی تعاون پر اہم معاہدہ
منسک Next post منسک میں “ایکسپورٹ لیگ فورم” 10 دسمبر کو منعقد ہوگا