شی جن پنگ

چین مصر کے ساتھ قریبی شراکت داری اور مشترکہ ترقی کے لئے پرعزم ہے، شی جن پنگ

قازان، یورپ ٹوڈے: چینی صدر شی جن پنگ نے بدھ کے روز کہا کہ چین مصر کے ساتھ باہمی تعاون اور مشترکہ ترقی کے لئے مخلص دوست اور قریبی شراکت دار بننے کے لئے تیار ہے۔

شی نے یہ بات مصر کے صدر عبد الفتاح السیسی سے 16ویں برکس سربراہی اجلاس کے موقع پر ملاقات کے دوران کہی۔ انہوں نے مصر کی پہلی بار مکمل رکن کے طور پر برکس سربراہی اجلاس میں شرکت پر مبارکباد دی اور خوش آمدید کہا۔

شی نے نشاندہی کی کہ اس سال چین-مصر شراکت داری کا سال اور دونوں ممالک کے درمیان جامع اسٹریٹجک شراکت داری کے قیام کی 10ویں سالگرہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ چین مصر کی قومی خودمختاری، سلامتی اور ترقیاتی مفادات کے تحفظ میں مکمل حمایت کرتا ہے۔

شی نے کہا کہ دونوں ممالک کو ایک دوسرے کی مضبوطی سے حمایت جاری رکھنی چاہیے، سیاسی اعتماد کو مستحکم کرنا، عملی تعاون کو گہرا کرنا، بیلٹ اینڈ روڈ منصوبے کو اعلیٰ معیار کے ساتھ مشترکہ طور پر تعمیر کرنا، عوامی اور ثقافتی تبادلوں کو فروغ دینا، اور چین-مصر تعلقات کو نئی صدی میں ایک مشترکہ مستقبل کی کمیونٹی کی جانب لے جانا چاہیے۔

چین مصر کے ساتھ تعاون کو فروغ دینے اور برکس کے بڑے تعاون کے طویل مدتی ترقی کو یقینی بنانے، عالمی جنوب کی آواز کو بلند کرنے، اور ترقی پذیر ممالک کے مشترکہ مفادات کا تحفظ کرنے کے لئے بھی تیار ہے۔

صدر السیسی نے چین کے 75ویں یوم تاسیس پر مبارکباد دی اور کہا کہ دونوں ممالک نے گزشتہ دس سالوں میں مختلف شعبوں میں قابل ذکر کامیابیاں حاصل کی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چین مصر اور افریقہ کا مخلص ترین دوست ہے اور چین کی قیمتی مدد پر شکریہ ادا کیا۔

مصر نے ایک چین کی پالیسی کی مکمل حمایت کا اعادہ کیا اور تائیوان کے مسئلے کی اہمیت کو تسلیم کیا۔

السیسی نے کہا کہ مصر بیلٹ اینڈ روڈ انیشی ایٹو کے ساتھ اپنی ترقیاتی حکمت عملیوں کو ہم آہنگ کرنے اور مختلف شعبوں میں چین کے ساتھ عملی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے لئے تیار ہے۔

مصر برکس میں شمولیت کے لئے چین کی حمایت کا شکر گزار ہے اور چین کے ساتھ مل کر ترقی پذیر ممالک اور عالمی جنوب کے مفادات کے تحفظ کے لئے ملٹی لیٹرل کوآرڈینیشن کو مزید فروغ دینے کے لئے تیار ہے۔

دونوں رہنماؤں نے مشرق وسطیٰ کی موجودہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا، جہاں شی جن پنگ نے فلسطینی مسئلے کو خطے کا مرکزی مسئلہ قرار دیتے ہوئے جلد از جلد غزہ میں لڑائی کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

انہوں نے کہا کہ صرف دو ریاستی حل کے ذریعے فلسطینی مسئلے کا جامع، منصفانہ اور دیرپا حل ممکن ہے، اور چین مصر کی جنگ بندی کی کوششوں کو سراہتا ہے۔

دوشنبہ Previous post دوشنبے میں 28 اکتوبر سے 1 نومبر تک فرانسیسی فلمی میلہ منعقد ہوگا
برکس Next post کازان میں برکس سربراہی اجلاس کا آخری دن: عالمی رہنماؤں کی اہم ملاقاتیں