شی جن پنگ

صدر شی جن پنگ کی وزیر اعظم انور ابراہیم سے ملاقات میں تعلقات کو فروغ دینے پر زور

بیجنگ، یورپ ٹوڈے: چینی صدر شی جن پنگ نے جمعرات کے روز ملائیشیا کے وزیر اعظم انور ابراہیم سے ملاقات کے دوران چین-ملائیشیا تعلقات کو فروغ دینے کی تعریف کرتے ہوئے ملائیشیا کو چین کا “بہترین ہمسایہ، بہترین دوست اور بہترین شراکت دار” قرار دیا۔

صدر شی نے کہا کہ انور ابراہیم کے وزارت عظمیٰ سنبھالنے کے بعد گزشتہ سال مارچ میں ان کے پہلے چین کے دورے کے بعد سے دونوں ممالک نے تمام سطحوں پر قریبی تعلقات اور تبادلوں کو فروغ دیا ہے اور مختلف شعبوں میں اعلیٰ معیار کے باہمی فائدے پر مبنی تعاون کو آگے بڑھایا ہے، جس سے دونوں ممالک کے عوام کو حقیقی فوائد پہنچے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ چین اور ملائیشیا دونوں ہی اہم ترقیاتی مراحل سے گزر رہے ہیں اور 50 ویں سالگرہ اور چین-ملائیشیا دوستی کے سال کو دونوں ممالک کے روشن مستقبل کی جانب اہم موقع سمجھا جانا چاہئے تاکہ دونوں ممالک اپنے ترقیاتی اہداف کو حاصل کر سکیں اور علاقائی خوشحالی و استحکام کے لئے مزید کردار ادا کر سکیں۔

صدر شی نے اس بات پر زور دیا کہ دونوں ممالک کو اعلیٰ سطحی اسٹریٹیجک شراکت داری کو فروغ دینا چاہئے، اعلیٰ سطح پر قریبی تبادلے کو برقرار رکھنا چاہئے، سیاسی اعتماد کو مضبوط کرنا چاہئے اور ایک دوسرے کے اہم مفادات اور خدشات کی حمایت کرنی چاہئے۔

چین ملائیشیا کی جانب سے اپنی اسٹریٹیجک خودمختاری برقرار رکھنے اور اپنے ملکی حالات کے مطابق ترقی کی راہ منتخب کرنے کی حمایت کرتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ دونوں ممالک کو ترقیاتی حکمت عملیوں کو ہم آہنگی دینا چاہئے، جامع باہمی فائدے پر مبنی تعاون کو گہرا کرنا چاہئے، “بیلٹ اینڈ روڈ” کے منصوبے کو فروغ دینا چاہئے، اور مشترکہ منصوبوں جیسے کہ “ٹو کنٹریز، ٹوئن پارکس” میں مزید سرمایہ کاری کرنی چاہئے۔

صدر شی نے کہا کہ چین ملائیشیا کو چینی بین الاقوامی درآمدی میلے کے پلیٹ فارم کا بہترین استعمال کرنے کی دعوت دیتا ہے تاکہ زیادہ سے زیادہ معیاری ملائیشین مصنوعات کو چین میں برآمد کیا جا سکے۔ انہوں نے تعلیم، ثقافت، سیاحت، نوجوانوں اور مقامی امور میں ملائیشیا کے ساتھ تعلقات کو مزید فروغ دینے کا عزم ظاہر کیا۔

شی نے دونوں ممالک کے درمیان کثیرالجہتی تہذیبوں کے ہم آہنگی پر مبنی رشتے کی حمایت اور ایشیائی امن و تعاون کے اصولوں پر عمل پیرا ہونے کی اہمیت پر بھی زور دیا۔

ملاقات کے دوران، انور ابراہیم نے صدر شی کی عالمی برادری کے لئے مشترکہ مستقبل کے تصورات اور برکس پلس تعاون کو فروغ دینے کی کوششوں کی تعریف کی۔ انہوں نے چین کے ساتھ اپنے جامع اسٹریٹیجک شراکت داری کو مزید گہرا کرنے، اور آئی ٹی، ڈیجیٹل معیشت، اور توانائی جیسے شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا۔

انہوں نے کہا کہ ملائیشیا علاقائی امن، استحکام، ترقی اور خوشحالی کے لئے چین کے ساتھ قریبی ملٹی لیٹرل تعاون کے لئے پرعزم ہے۔

الہام علییف Previous post آذربائیجان کے صدر الہام علییف کی جانب سے مایا ساندو کو مولدووا کے صدارتی انتخابات میں دوبارہ کامیابی پر مبارکباد
ادارۂ فروغِ قومی زبان Next post ادارۂ فروغِ قومی زبان اسلام آباد میں قومی سیمینار: “تعمیرِ قوم میں نوجوانوں کا کردار، فکرِ اقبال کی روشنی میں” کا انعقاد