پنجاب حکومت نے لاہور اور ملتان میں صحت ایمرجنسی کا اعلان کر دیا
لاہور، یورپ ٹوڈے: پنجاب حکومت نے لاہور اور ملتان میں صحت ایمرجنسی کا اعلان کر دیا ہے کیونکہ مسلسل دھند (اسموگ) بحران صوبے کے لاکھوں افراد کی صحت اور روزگار پر شدید اثرات ڈال رہا ہے۔
لاہور، جو کہ 14 ملین افراد کا میگا شہر ہے، کئی دنوں سے اسموگ کی لپیٹ میں ہے، جو کہ کم معیار کے ڈیزل کے دھوئیں، موسمی فصلوں کی آگ اور سردیوں کے اثرات کے سبب آلودہ فضائی ذرائع کا مرکب ہے۔ اس دوران ملتان ملک کا سب سے زیادہ آلودہ شہر بن گیا ہے، جہاں فضائی معیار سب سے خراب ہے۔
جمعہ کو وزیر اطلاعات و ماحولیاتی تحفظ مریم اورنگزیب نے صوبے کے اسموگ سے متاثرہ علاقوں میں اسکولوں کی بندش کے احکام کی مزید توسیع کا اعلان کیا۔
“اسموگ کی وجہ سے فضائی معیار انتہائی خطرناک ہو چکا ہے، اس لیے اسکولوں کو ایک اور ہفتے کے لیے بند رکھا جائے گا،” انہوں نے پریس کانفرنس کے دوران کہا۔
صوبائی وزیر نے مزید بتایا کہ کالجز اور یونیورسٹیاں طلباء کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے آن لائن کلاسز کا آغاز کریں گی۔ لاہور، جو بھارت کی سرحد پر واقع ایک 14 ملین آبادی کا شہر ہے، دنیا کے سب سے زیادہ آلودہ شہروں میں شامل رہتا ہے، اور اس مہینے اس کی فضائی آلودگی نے ریکارڈ سطح کو چھو لیا ہے جس کے بعد حکام نے اسموگ سے لڑنے کے لیے غیر معمولی اقدامات اٹھانے شروع کیے ہیں۔
جبکہ پنجاب سردیوں کی آمد کے ساتھ فضائی آلودگی کا سامنا کر رہا ہے، لاہور کا ایئر کوالٹی انڈیکس (AQI) آج صبح 732 تک گر گیا تھا، جو کہ 1 بجے تک 669 پر پہنچ گیا، یہ معلومات سوئس ایئر کوالٹی ٹیکنالوجی کمپنی IQAir نے فراہم کی۔