قازقستان میں نئے کھاد تیار کرنے والے کارخانوں کا قیام، نائب وزیر زراعت کا اعلان
آستانہ، یورپ ٹوڈے: قازقستان کے نائب وزیر زراعت، ازتا سلطانوف نے حکومتی اجلاس کے دوران اعلان کیا ہے کہ ملک میں نئے کھاد بنانے والے کارخانے قائم کیے جائیں گے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، ان اقدامات سے کسانوں کو 2025 تک مقامی کارخانوں کے ذریعے 19 لاکھ ٹن کھاد خریدنے میں سہولت فراہم کی جائے گی، جس کے لیے پیشگی سبسڈی فراہم کی جائے گی۔
ازتا سلطانوف نے کہا کہ نئے کارخانوں کی تعمیر اور موجودہ کھاد ساز کارخانوں کی جدید کاری کا مقصد کھاد کی درآمدات پر انحصار کو کم کرنا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس سال KazAzot انٹرپرائز میں سلفیٹ آف امونیا کی پیداوار کا آغاز ہو چکا ہے۔
انہوں نے کھاد کی قیمتوں میں استحکام اور سپلائی کے شیڈول کو بھی ایک اہم مسئلہ قرار دیا۔ ان کا کہنا تھا کہ مقامی پروڈیوسرز کے ساتھ قیمتوں کے تعین کے لیے نئے یادداشتوں پر دستخط کیے جائیں گے۔ اس کے علاوہ، نامیاتی کھاد کی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے ترغیبی اقدامات بھی کیے جائیں گے۔
یہ اقدامات زرعی پیداوار کو بڑھانے اور مقامی کسانوں کو کھاد کی مسلسل فراہمی یقینی بنانے میں مددگار ثابت ہوں گے۔