ازبک صدر شوکت مرزیائیف کا “ینگھی اولود” خصوصی صنعتی زون کے تعمیراتی منصوبے کا دورہ
تاشقند، یورپ ٹوڈے: ازبکستان کے صدر شوکت مرزیائیف نے تاشقند کے ینگھیہایت ضلع میں زیر تعمیر خصوصی صنعتی زون “ینگھی اولود” کا دورہ کیا۔ ملک میں صنعت اور کاروبار کی ترقی کے ساتھ اضافی پیداواری جگہ کی ضرورت بڑھ رہی ہے۔ اس صنعتی زون کی تخلیق رواں سال 20 مارچ کو صدر کے حکم کے تحت عمل میں آئی تھی، جو نئی کمپنیوں کو درکار جگہ فراہم کرے گی۔
یہ وسیع کمپلیکس، جو خطے کی معیشت میں اہم کردار ادا کرے گا، 764 ہیکٹیرز کے رقبے پر محیط ہے، اور اس وقت بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لیے سرگرم کام جاری ہے۔ اس زون میں کھانے کی صنعت، تعمیراتی مواد، برقی مصنوعات، میکانیکل انجینئرنگ، اور کیمیکل مصنوعات کی تیاری سے متعلق 47 منصوبے نافذ کیے جائیں گے۔ ان منصوبوں کی مجموعی مالیت 1.375 بلین ڈالر ہے، جو تقریباً 12 ہزار نئی ملازمتیں پیدا کریں گے۔
صدر مرزیائیف نے زون میں قائم ہونے والے اداروں کی بین الاقوامی برانڈز کے ساتھ شراکت داری پر زور دیا۔ ان میں ڈی پی ورلڈ، جے اے سی موٹرز، کرانتاس، ایسیس جاپان، ایسٹ کین سلوشنز، ای اے ایس، اور ایویپ شامل ہیں، جو برآمد کے لیے اعلیٰ قدر کی حامل مصنوعات تیار کریں گے۔ صدر کو زون میں جاری منصوبوں کے بارے میں تفصیلات پیش کی گئیں۔
چینی کمپنی CAMC انجینئرنگ اس زون کے انتظام، سرمایہ کاروں کی شمولیت، اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی کی ذمہ دار ہوگی۔ جے اے سی موٹرز کمرشل گاڑیوں کی تیاری کا منصوبہ شروع کرے گی، جس کی مالیت 135 ملین ڈالر ہے اور اس سے 2,000 ملازمتیں فراہم ہوں گی۔ جاپانی کمپنی ایسیس جاپان کے تعاون سے دفتر کے فرنیچر اور کرسیوں کی تیاری کا منصوبہ بھی شروع کیا جائے گا، جو 9 ملین ڈالر کی لاگت سے 100 ملازمتیں پیدا کرے گا۔
متحدہ عرب امارات کی کمپنی ڈی پی ورلڈ کے ساتھ تعاون کے ذریعے ایک ٹرانسپورٹ اور لاجسٹکس مرکز قائم کرنے کا منصوبہ ہے۔ زون کے علاقے میں لیبارٹریز، تحقیقاتی مراکز، کانفرنس ہالز، اور ریٹیل اسپیس بھی شامل ہوں گے۔ اس کے علاوہ، صنعتی اداروں کے ماہرین کی تربیت کے لیے ڈوئل ٹریننگ کا نظام بھی متعارف کرایا جائے گا۔
صدر نے کہا:
“حالیہ برسوں میں ہماری جی ڈی پی دوگنی ہوکر 110 بلین ڈالر تک پہنچ گئی ہے۔ اب ہمارا ہدف اسے 200 بلین ڈالر تک لے جانا ہے۔ سرمایہ کاروں کے لیے تمام سہولیات فراہم کیے بغیر اور منصوبوں کی مکمل حمایت کے بغیر یہ ہدف حاصل کرنا ممکن نہیں۔ تاشقند کو اس سمت میں ایک ماڈل بننا ہوگا۔”
صدر نے متعلقہ حکام کو ہدایت کی کہ منصوبوں میں لوکلائزیشن، ڈیجیٹلائزیشن، اور توانائی کی بچت پر خصوصی توجہ دی جائے۔