چین میں عالمی فنی اور تکنیکی تعلیم کانفرنس کا انعقاد: زرعی، فنی اور تعلیمی تعاون کو فروغ دینے کی نئی راہیں ہموار
تیانجن، یورپ ٹوڈے: چین کے شمالی شہر تیانجن میں منعقدہ 2024 ورلڈ ووکیشنل اینڈ ٹیکنیکل ایجوکیشن ڈیولپمنٹ کانفرنس میں 100 سے زائد ممالک اور خطوں کے 600 سے زیادہ مہمانوں نے شرکت کی۔ یہ کانفرنس جمعرات سے جمعہ تک جاری رہی، جس میں فنی اور تکنیکی تعلیم کی ترقی کے لیے جدید راستے تلاش کیے گئے۔
کانفرنس میں کینیا کی تائیتا تاویٹا یونیورسٹی کی وائس چانسلر کرسٹین اکوتھ اونیاگو نے چین کے مشرقی صوبہ شینڈونگ میں نمکین اور الکلائن زمین پر اگنے والے پودوں کی کاشتکاری کے جدید طریقوں کو سراہتے ہوئے کہا، “ہم ابھی تک مٹی کی اقسام کے مطابق پودوں کی موافقت کے اس درجے تک نہیں پہنچے ہیں۔ آپ کا طریقہ واقعی متاثر کن ہے۔”
چین اور کینیا کے تعلیمی اداروں کے درمیان پہلے سے طے شدہ مفاہمتی یادداشت کے تحت، کینیا کے مزید اساتذہ اور طلبہ شینڈونگ کے ڈونگ ینگ ووکیشنل کالج میں جدید ٹیکنالوجیز سیکھنے کے لیے آئیں گے۔ اونیاگو نے زور دیا کہ “چین کی زرعی ٹیکنالوجی بہت عملی ہے، اور ہمیں کینیا کی زرعی ترقی کو بہتر بنانے کے لیے اس میدان میں مزید تعاون کرنا چاہیے۔”
کانفرنس کے دوران مختلف ممالک کے شرکاء نے چین کی جدید ٹیکنالوجیز اور تعلیم کے بارے میں تبادلہ خیال کیا۔ نیوزی لینڈ کے تھامس پارکر، جو “لوک ایجوکیشن نیوزی لینڈ” کے سی ای او ہیں، شینڈونگ ووکیشنل کالج آف اسپیشل ایجوکیشن کے سماعت سے محروم طلبہ کی قدیم کتابوں اور مٹی کے برتنوں کی بحالی کی مہارت سے متاثر ہوئے۔
ملائیشیا کے کالج ڈایاتیک سبانگ کے ڈائریکٹر جیکا تھیس نے کانفرنس میں پیش کردہ روبوٹس اور مصنوعی ذہانت کے آلات کو دیکھ کر حیرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا، “ہم نے بہت کچھ سیکھا ہے، اور اس سے چین کے ساتھ تعاون کے مزید امکانات پیدا ہوں گے۔”
کانفرنس میں فنی تعلیم کے عالمی تعاون کے فروغ کے لیے “ورلڈ ٹیکنیکل اینڈ ووکیشنل ایجوکیشن اینڈ ٹریننگ لیگ” کا قیام عمل میں لایا گیا، جس میں 43 ممالک اور خطوں کے 89 ادارے شامل ہیں۔
ایتھوپیا کی وزیر برائے محنت و مہارت، مفرحات کامل نے اس تنظیم کو ایک بروقت اقدام قرار دیا جو عالمی تعاون کے لیے ایتھوپیا کے وژن سے مطابقت رکھتا ہے۔
چین، جو دنیا کا سب سے بڑا فنی تعلیم کا نظام رکھتا ہے، اپنی معیاری ترقیاتی پروگرامز کو دیگر ممالک کے ساتھ شیئر کرنے میں ہمیشہ پیش پیش رہا ہے۔ “لوبان ورکشاپ” جیسے بین الاقوامی تربیتی منصوبوں کے تحت چین نے 30 ممالک میں 34 مراکز قائم کیے ہیں۔
کانفرنس میں چین کے فنی تعلیم کے میدان میں عالمی تعاون کے لیے نئے افق کھولے گئے اور یہ اقدام دنیا کے مختلف ممالک کے لیے ترقی کے مزید مواقع فراہم کرے گا۔