رعایتی نرخوں

پاکستان اور روس کے درمیان رعایتی نرخوں پر خام تیل کی درآمد کا معاہدہ

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاکستان نے ماسکو کی پیشکش سے فائدہ اٹھاتے ہوئے آئندہ ماہ سے رعایتی نرخوں پر خام تیل درآمد کرنے پر اتفاق کر لیا ہے۔ ماسکو میں جاری بین الحکومتی کمیشن (آئی جی سی) کے اجلاس میں دونوں فریقین نے جنوری 2025 سے خام تیل کی تجارت دوبارہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس معاہدے کے تحت پاکستان ہر ماہ حکومت سے حکومت (جی ٹو جی) انتظام کے تحت ایک کارگو درآمد کرے گا۔

وفاقی وزیر برائے پاور سردار اویس احمد خان لغاری کی قیادت میں پاکستانی وفد نے اجلاس میں شرکت کی۔ ایک سینئر سرکاری اہلکار نے بتایا کہ پاکستان ریفائنری لمیٹڈ (پی آر ایل) نئے معاہدے کے تحت سالانہ 12 کارگو درآمد کرے گی۔ اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے گورنر نے بھی ادائیگی کے نظام کو قابل قبول اور آسان بنانے میں کلیدی کردار ادا کیا۔

اجلاس میں دیگر اہم امور پر بھی گفتگو ہوئی، جن میں وسطی ایشیائی ریاستوں اور روس کے ساتھ ریلوے کنیکٹیویٹی، $3 بلین کے پاکستان اسٹریم گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل میں تاخیر، اور دو طرفہ تجارت کے فروغ کے اقدامات شامل ہیں۔

حتمی معاہدے آج 4 دسمبر 2024 کو طے پائیں گے، جو پاکستان اور روس کے درمیان تعاون کے نئے دور کا آغاز کریں گے۔ پی آر ایل روسی خام تیل “یورال” رعایتی نرخوں پر درآمد کرے گی، اور حاصل ہونے والا منافع ریفائنری کی اپ گریڈیشن کے منصوبے میں استعمال کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ جون 2023 میں روس سے 100,000 ٹن خام تیل عمانی بندرگاہ دقم پہنچا، جہاں اسے دو چھوٹے جہازوں میں منتقل کیا گیا، جو پاکستان کے لیے 50,000 ٹن خام تیل لے کر روانہ ہوئے تھے۔

سعودی ولی عہد Previous post وزیرِاعظم شہباز شریف کی سعودی ولی عہد سے ملاقات، پاک سعودی تعلقات کے فروغ پر اتفاق
چین Next post 2024ء کی “چین کو سمجھیں” کانفرنس کا آغاز