ترسیلات زر کا حجم 35 ارب ڈالر تک پہنچنے کا امکان، مہنگائی میں کمی لیکن عوام متاثر: وزیر خزانہ
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وفاقی وزیر خزانہ و محصولات محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ رواں مالی سال ترسیلات زر کا حجم 35 ارب ڈالر کی بلند ترین سطح پر پہنچنے کا امکان ہے، جبکہ مہنگائی میں کمی کے باوجود عوام اس کے فوائد سے محروم ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ملک بھر میں پرائس کنٹرول کمیٹیوں اور مڈل مین کے خلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔
کراچی میں اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (او آئی سی سی آئی) میں میڈیا سے گفتگو اور چیمبر اراکین سے خطاب کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے کہا کہ حکومت کی مفید پالیسیوں کی بدولت معیشت مستحکم ہو رہی ہے۔ تاہم سرکاری ملکیتی ادارے یومیہ 2.2 ارب روپے کے خسارے کا سامنا کر رہے ہیں، جسے بچا کر آئی ٹی سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کی جا سکتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عالمی مارکیٹ میں اجناس، دالوں، پولٹری، اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی آ رہی ہے، لیکن پاکستان میں قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے۔
اسمگلنگ اور ٹیکس نظام پر بات چیت
وزیر خزانہ نے کہا کہ اسمگلنگ کی روک تھام اور زرعی ٹیکس پر اتفاق کے لیے سندھ سے بات چیت ہو رہی ہے۔ انہوں نے ٹیکس نیٹ کو وسعت دینے اور ٹیکس چوری روکنے کے لیے ڈیجیٹیلائزیشن نظام متعارف کرانے کا عندیہ دیا۔
بیرونی سرمایہ کاری اور پرائیویٹ سیکٹر کی اہمیت
انہوں نے کہا کہ موجودہ مشکلات کے باوجود بیرونی سرمایہ کاری آ رہی ہے اور تمام ملٹی نیشنل کمپنیاں ملکی زر مبادلہ کے ذخائر میں اضافہ کر رہی ہیں۔ انہوں نے ملٹی نیشنلز کو برآمدات بڑھانے پر زور دیتے ہوئے کہا کہ معیشت کی مضبوطی میں نجی شعبے کا کردار اہم ہے۔
مہنگائی میں کمی پر وزیراعظم کی مبارکباد
دوسری جانب وزیراعظم شہباز شریف نے قوم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ اللہ کے فضل اور معاشی ٹیم کی کاوشوں سے مہنگائی کی شرح گزشتہ چھ سال کی کم ترین سطح پر آ گئی ہے۔
وفاقی وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ حکومت کے سخت اقدامات کی بدولت اسمگلنگ میں نمایاں کمی ہوئی ہے اور مزید اقدامات کیے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال میں بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کی جانب سے 35 ارب ڈالر ترسیلات زر کا ہدف حاصل ہو سکتا ہے، جو مالی سال 24-23 میں 30.25 ارب ڈالر تھا۔