چین کی شام میں جلد از جلد امن اور جامع تعمیر نو کے منصوبے کی حمایت: وزیر خارجہ وانگ یی
بیجنگ، یورپ ٹوڈے: چینی وزیر خارجہ وانگ یی نے جمعہ کے روز کہا کہ چین شام میں جلد از جلد امن کے قیام کی حمایت کرتا ہے اور ملک کو جامع مکالمے کے ذریعے عوام کی خواہشات کے مطابق تعمیر نو کا منصوبہ تلاش کرنے میں مدد فراہم کرتا ہے۔
وانگ نے یہ بیان بیجنگ میں چین-مصر وزرائے خارجہ کے اسٹریٹجک مکالمے کے بعد مصری وزیر خارجہ بدر عبدالعاطی کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کے دوران شام کی موجودہ صورتحال پر چین کے مؤقف کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں دیا۔
وانگ، جو کمیونسٹ پارٹی آف چائنا کی مرکزی کمیٹی کے سیاسی بیورو کے رکن بھی ہیں، نے کہا کہ چین شام کی صورتحال پر گہری تشویش رکھتا ہے، جو حالیہ دنوں میں غیر مستحکم رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ چین نے طویل عرصے سے شام کے ساتھ دوستی اور تعاون کی پالیسی اپنائی ہے، کبھی شام کے داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کی اور شامی عوام کے انتخاب کا احترام کیا۔
“ہم شام کی جلد از جلد امن کے قیام، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 2254 پر عمل درآمد، ‘شامی قیادت، شامی ملکیت’ کے اصول کے تحت ملکی سیاسی عمل کو آگے بڑھانے اور جامع مکالمے کے ذریعے عوام کی خواہشات کے مطابق تعمیر نو کا منصوبہ تلاش کرنے کی حمایت کرتے ہیں،” وانگ نے کہا۔
وانگ نے مزید کہا کہ مستقبل کا شام ہر قسم کی دہشت گردی اور انتہاپسند قوتوں کی سختی سے مخالفت کرے۔ اس کے ساتھ ہی بین الاقوامی برادری کو شام کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کا حقیقی تحفظ کرنا چاہیے، اس کی نسلی اور مذہبی روایات کا احترام کرنا چاہیے اور شامی عوام کو آزادانہ فیصلے کرنے کی اجازت دینی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ تمام ممالک کو شام کی مدد کے لیے مشترکہ طور پر آگے آنا چاہیے، ملک پر سالوں سے عائد غیر قانونی یکطرفہ پابندیاں ختم کرنے اور اس کی سنگین انسانی صورتحال کو کم کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔
وانگ نے مشرق وسطیٰ میں موجودہ افراتفری پر چین کے مؤقف کی وضاحت بھی کی، انہوں نے کہا کہ فوری کام جنگ بندی، تشدد کو روکنا اور انسانی بحران کو کم کرنا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس مسئلے کا بنیادی حل سیاسی تصفیے پر عمل کرنا اور مذاکرات کا دوبارہ آغاز ہے، جبکہ بنیادی اصول خود ارادیت کی حمایت کرنا اور بیرونی مداخلت سے گریز ہے۔