پاکستان اور ترکیہ

پاکستان اور ترکیہ کی دوستی: ثقافت اور ورثے کے ذریعے مضبوط تعلقات

اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وفاقی وزیر برائے اطلاعات، نشریات، قومی ورثہ اور ثقافت، عطااللہ تارڑ نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان لازوال دوستی کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے عوام کے درمیان صدیوں پرانے رشتے وقت کے ساتھ مضبوط ہوتے جا رہے ہیں۔ وہ جمعرات کو علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ ترک ثقافتی مرکز کی افتتاحی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔

تارڑ نے پاکستان ترکیہ دوستی کی جڑیں خلافت تحریک جیسے تاریخی واقعات سے جوڑیں، جہاں برصغیر کے مسلمانوں نے ترک بھائیوں کے لیے دل سے مدد فراہم کی۔ انہوں نے کہا، “ہمارے بزرگ ان قربانیوں کی دل دہلا دینے والی کہانیاں سناتے ہیں جو اس وقت دی گئیں۔”

وزیر نے پاکستان اور ترکیہ کے درمیان باہمی احترام اور محبت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ پاکستانیوں کو ترکیہ میں بے مثال مہمان نوازی کا سامنا ہوتا ہے۔

یونس ایمرے کی تعلیمات کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئے، تارڑ نے اس عظیم صوفی شاعر اور فلسفی کو خراج تحسین پیش کیا، جن کی میراث آج بھی لوگوں کو متاثر کرتی ہے۔ انہوں نے پاکستان میں یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ کے ڈائریکٹر ڈاکٹر حلیل ٹوکر کی ثقافتی تعلقات کو فروغ دینے کی کاوشوں کو بھی سراہا۔

اپنے حالیہ دورہ ترکیہ کے دوران، تارڑ نے صدارتی مواصلات کے سربراہ ڈاکٹر فخر الدین التون سے ملاقات کی اور فنون اور ثقافت میں تعاون بڑھانے پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ ترکیہ کے ڈرامے پاکستان میں مقبول ہیں اور تجویز دی کہ کلاسیکی پی ٹی وی ڈراموں کو ترکی میں ڈب کر کے نشر کیا جائے۔

تارڑ نے علامہ اقبال کے کنیا میں مولانا رومی کے مزار پر علامتی قبر کے ذکر سے دونوں مفکرین کے فلسفیانہ تعلق کو اجاگر کیا۔

انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ یونس ایمرے انسٹی ٹیوٹ ثقافتی تبادلوں کے لیے ایک پل کا کردار ادا کرے گا، عوامی تعلقات کو مضبوط بنائے گا اور ایک دوسرے کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد دے گا۔ وزیر نے ادبی کانفرنسوں، سیمینارز، اور سیاحت کو فروغ دینے کی مشترکہ کوششوں کی ضرورت پر زور دیا۔

پاکستان ترکیہ دوستی کے دائمی تعلق پر زور دیتے ہوئے، تارڑ نے ثقافتی تعاون کے ذریعے عالمی سطح پر امن، برداشت، اور ہم آہنگی کو فروغ دینے کے عزم کا اظہار کیا

شیخ سعود بن صقر القاسمی Previous post شیخ سعود بن صقر القاسمی سے ازبکستانی سفیر کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات کو مضبوط کرنے پر گفتگو
جنوبی افریقہ Next post پاکستان کی پہلی اننگز جنوبی افریقہ کے خلاف 211 رنز پر تمام، کامران غلام کی شاندار نصف سنچری