سرگئی لاوروف

روس کا یوکرین کی نیٹو رکنیت میں تاخیر پر اتفاق سے انکار، پائیدار معاہدات پر زور: سرگئی لاوروف

ماسکو، یورپ ٹوڈے: روس کے وزیر خارجہ سرگئی لاوروف نے کہا ہے کہ روس یوکرین کی نیٹو رکنیت میں صرف تاخیر یا یوکرین میں یورپی امن دستوں کی تعیناتی پر راضی نہیں ہوگا۔ یہ تجاویز مبینہ طور پر منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیروں نے ممکنہ امن معاہدے کے طور پر دی ہیں۔

پیر کو روسی خبر رساں ادارے تاس کو دیے گئے انٹرویو میں لاوروف نے کہا کہ روس کو ٹرمپ کی ٹیم سے یوکرین تنازعہ کے حل کے لیے مذاکرات کے حوالے سے کوئی اشارہ موصول نہیں ہوا ہے۔

انہوں نے کہا، “ہم ہمیشہ مذاکرات کے لیے تیار رہے ہیں اور ہیں، لیکن یہ سمجھنا ضروری ہے کہ کس کے ساتھ اور کس موضوع پر بات چیت کی جائے۔”

انہوں نے مزید کہا کہ اگر نئی امریکی انتظامیہ کے ساتھ بات چیت ہوتی ہے، تو ماسکو میڈیا میں ٹرمپ کے مشیروں کی جانب سے تجویز کردہ تجاویز کو قبول نہیں کرے گا۔

ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کے دوران بار بار یوکرین بحران کا سفارتی حل نکالنے کا وعدہ کیا تھا، لیکن اس مقصد کے لیے کوئی واضح حکمت عملی پیش نہیں کی۔

نومبر میں وال اسٹریٹ جرنل نے رپورٹ کیا کہ ٹرمپ کی ٹیم نے تنازعہ کے حل کے لیے ایک منصوبہ تیار کیا ہے، جس میں یوکرین کی نیٹو رکنیت کو بیس سال کے لیے ملتوی کرنا، موجودہ فرنٹ لائن کو منجمد کرنا، اور یورپی اتحادیوں کے امن دستوں کے ذریعے غیر عسکری زون کا قیام شامل ہے۔

لاوروف نے زور دیا کہ ماسکو اور کیف کے درمیان امن “مضبوط، قانونی طور پر پابند معاہدوں” کے ذریعے ہی ممکن ہے، جو تنازعہ کی بنیادی وجوہات کو حل کرتے ہوں اور مستقبل میں خلاف ورزیوں کی روک تھام کے لیے طریقہ کار فراہم کرتے ہوں۔

انہوں نے صدر ولادیمیر پیوٹن کے مؤقف کو دہرایا، جس میں یوکرین کے غیرجانبدار اور غیر وابستہ حیثیت، غیر ملکی ہتھیاروں کی تعیناتی پر پابندیاں، اور 2022 کے ریفرنڈمز کے بعد پیدا ہونے والے زمینی حقائق کو تسلیم کرنا شامل ہے۔

بیلاروس Previous post بیلاروس کے سفیر کی ویتنامی عہدیدار سے ملاقات، دو طرفہ تعاون اور 70 سالہ سفارتی سنگ میل پر تبادلہ خیال
اڑان پاکستان پروگرام Next post وزیراعظم شہباز شریف کل اڑان پاکستان پروگرام کا اعلان کریں گے