
پاکستان اور ورلڈ بینک کے درمیان 20 ارب ڈالر کے “کاؤنٹری پارٹنرشپ فریم ورک” کا آغاز
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: وزیراعظم محمد شہباز شریف نے جمعرات کے روز ورلڈ بینک کے “کاؤنٹری پارٹنرشپ فریم ورک” (CPF) کو ایک سنگ میل قرار دیا، جو دہائیوں پر محیط اسٹریٹجک تعاون کے ذریعے روزگار کے مواقع بڑھانے، آئی ٹی پر مبنی اقدامات اور موسمیاتی لچک کو فروغ دینے کے لیے متعارف کرایا گیا ہے، تاکہ اقتصادی استحکام کو یقینی بنایا جا سکے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے اس تاریخی 20 ارب ڈالر کے کاؤنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (CPF) کی لانچنگ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک انقلابی اقدام ہے جو پاکستان اور عالمی مالیاتی ادارے کے درمیان طویل ترین ترقیاتی شراکت داری کی علامت ہے۔ اس اسٹریٹجک تعاون کا مقصد پاکستان کے فوری اقتصادی اور ترقیاتی چیلنجز کو حل کرنا ہے، جبکہ ترقی، موسمیاتی لچک اور ٹیکنالوجی کی ترقی کو فروغ دینا بھی اس کا حصہ ہے۔
وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ ورلڈ بینک نے پاکستان کی مدد مختلف اہم منصوبوں میں کی ہے، جن میں ہائیڈروپاور، پانی کے انتظام اور اقتصادی اصلاحات شامل ہیں۔
انہوں نے ورلڈ بینک کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ فریم ورک پاکستان کے وسیع چیلنجز کو حل کرنے کے لیے ایک بروقت مداخلت ہے۔
وزیراعظم نے ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن میں پیش رفت اور کراچی پورٹ پر درآمد کنندگان اور کسٹمز افسران کے درمیان بدعنوانی کو روکنے کے لیے ایک پائلٹ منصوبے کا ذکر کیا۔ اس منصوبے میں بے چہرہ انٹریکشنز شامل ہیں، جس کا مقصد داخلی محصولات میں اضافہ کرنا اور بدعنوانی کو کم کرنا ہے۔
“یہ فنڈز پاکستان کی سب سے کمزور آبادیوں کے لیے سماجی تحفظ کے منصوبوں میں استعمال کیے جائیں گے،” انہوں نے وضاحت کی۔
وزیراعظم شہباز شریف نے CPF کے نفاذ کے لیے حکومت کے مکمل عزم کا اظہار کیا اور سیاستدانوں، ماہرین اور بیوروکریٹس کے درمیان اتحاد کی ضرورت پر زور دیا تاکہ فریم ورک کے بلند و بالا اہداف کو حاصل کیا جا سکے۔
“ورلڈ بینک کے نائب صدر کی موجودگی یہاں پاکستان کے نظام میں اعتماد کی علامت ہے، جو ترقی اور کارکردگی کی طرف جرات مندانہ اور ضروری اقدامات اٹھا رہا ہے،” انہوں نے کہا۔
وزیراعظم نے ورلڈ بینک کے نائب صدر کا شکریہ جرمن زبان میں ادا کیا اور پاکستان کی ترقی کے نئے دور کے لیے تیاری کی اہمیت پر زور دیا، جس میں عوامی-نجی شراکت داریوں اور پائیدار ترقی کو CPF کے تحت اجاگر کیا جائے گا۔
ورلڈ بینک کے نائب صدر برائے جنوبی ایشیا مارٹن ریزر نے پاکستان کی حالیہ اقتصادی اصلاحات کی تعریف کی اور ادارے کی شراکت داری کے عزم کا اعادہ کیا۔
“CPF پاکستان اور خطے کے لیے درکار اقتصادی استحکام کی بنیاد فراہم کرے گا،” انہوں نے کہا، وزیراعظم کی قیادت کی ستائش کرتے ہوئے کامیاب پروگرام کے لیے تعاون جاری رکھنے کی ضرورت پر زور دیا۔
وزیر برائے اقتصادی امور احاد خان چیمہ نے بھی CPF کے دائرہ کار پر روشنی ڈالی، اور اس کے 20 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کے بارے میں بتایا جو صحت، تعلیم، موسمیاتی لچک اور 2022 کے سیلاب کے بعد بحالی کے منصوبوں پر خرچ کیے جائیں گے۔
وزیرِ خارجہ اور نائب وزیراعظم سینیٹر محمد اسحاق ڈار، وفاقی وزراء عطااللہ تارڑ، اویس خان لغاری، مسعود ملک، رومینا خورشید عالم، عبدالعلیم خان اور دیگر بھی اس موقع پر موجود تھے۔