
بلوچستان میں آپریشن کے دوران 18 ایف سی اہلکار شہید
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: بلوچستان کے ضلع قلات کے علاقے منگوچر میں ایک آپریشن کے دوران فرنٹیئر کور (ایف سی) کے 18 اہلکار شہید ہو گئے، پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) نے ہفتہ کو تصدیق کی۔
فوج کے میڈیا ونگ کے مطابق، گزشتہ رات دہشت گردوں نے منگوچر کے عام علاقے میں سڑک بلاک کرنے کی کوشش کی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق، یہ بزدلانہ دہشت گردانہ کارروائی دشمن قوتوں کی ایما پر صوبے کے پرامن ماحول کو خراب کرنے اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنانے کے لیے کی گئی۔
سیکیورٹی فورسز اور قانون نافذ کرنے والے ادارے فوری طور پر متحرک ہوئے اور دہشت گردوں کے مذموم عزائم کو ناکام بنا دیا۔ جوابی کارروائی میں 12 دہشت گرد ہلاک کر دیے گئے۔ تاہم، اس دوران 18 بہادر سپوتوں نے جرات مندانہ لڑائی لڑتے ہوئے جامِ شہادت نوش کیا۔
ہفتہ کو ایک فالو اپ کلیئرنس آپریشن میں ہرنائی ضلع میں مزید 11 دہشت گردوں کو ہلاک کیا گیا، جس کے بعد مارے جانے والے دہشت گردوں کی مجموعی تعداد 23 ہو گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق، مجرموں اور ان کے سہولت کاروں کو انصاف کے کٹہرے میں لانے تک آپریشن جاری رہے گا۔ سیکیورٹی فورسز بلوچستان میں امن، استحکام اور ترقی کو نقصان پہنچانے کی تمام کوششوں کو ناکام بنانے کے لیے پرعزم ہیں۔
دفاعی تجزیہ کار قمر چیمہ نے افغانستان میں جدید ہتھیاروں کے مسئلے کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے پر زور دیا۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ افغانستان میں چھوڑے گئے جدید ہتھیار تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) جیسے دہشت گرد گروپ استعمال کر رہے ہیں، اور انہیں بھارت کی سیاسی حمایت حاصل ہے۔ انہوں نے پاکستان پر زور دیا کہ وہ اس مسئلے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل سمیت بین الاقوامی فورمز پر اٹھائے۔
صدر آصف علی زرداری نے 18 سیکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا۔ انہوں نے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا اور ان کے درجات کی بلندی کے لیے دعا کی، جبکہ اس عزم کا اعادہ کیا کہ سیکیورٹی فورسز ملک کے دشمنوں کا قلع قمع کرنے کے لیے آپریشن جاری رکھیں گی۔
یہ واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا ہے جب طالبان کے 2021 میں افغانستان میں اقتدار میں آنے کے بعد سے پاکستان میں پرتشدد حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ سال 2024 پاکستان کے لیے ایک خونی سال ثابت ہوا، جس میں کم از کم 685 سیکیورٹی اہلکار شہید اور 444 دہشت گرد حملے ریکارڈ کیے گئے، جیسا کہ سی آر ایس ایس کی سالانہ سیکیورٹی رپورٹ 2024 میں بتایا گیا ہے۔ مجموعی طور پر، پاکستان میں 2,546 افراد تشدد کا شکار ہوئے، جبکہ 2,267 افراد زخمی ہوئے، جو حالیہ تاریخ کے سب سے ہلاکت خیز سالوں میں سے ایک ہے۔