
ویتنام اور بلغاریہ کے سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل، دوطرفہ تعاون میں مزید وسعت
ہنوئی، یورپ ٹوڈے: ویتنام اور بلغاریہ نے اپنے سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے پر دوطرفہ دوستی اور کثیر الجہتی تعاون کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔ دونوں ممالک کے درمیان یہ تاریخی تعلقات 8 فروری 1950 کو قائم ہوئے تھے اور وقت کے ساتھ باہمی یکجہتی، حمایت اور مختلف شعبوں میں تعاون کی مضبوط بنیادوں پر استوار ہوئے ہیں۔
تاریخی دوستی اور باہمی حمایت
1957 میں صدر ہو چی منہ کے بلغاریہ کے تاریخی دورے نے دوطرفہ تعلقات کی مضبوطی میں اہم کردار ادا کیا۔ ویتنام کی آزادی کی جدوجہد کے دوران بلغاریہ نے اقتصادی امداد، تعلیم، صحت کے منصوبوں اور ویتنامی ماہرین کی تربیت کے ذریعے بھرپور تعاون فراہم کیا۔ آج بھی، بلغاریہ میں تعلیم حاصل کرنے والے کئی ویتنامی افراد سائنس، انجینئرنگ اور حکومتی امور میں نمایاں مقام رکھتے ہیں، جو دونوں اقوام کے درمیان قریبی عوامی روابط کی عکاسی کرتا ہے۔
اعلیٰ سطحی سفارتی روابط اور اقتصادی شراکت داری
حالیہ برسوں میں دونوں ممالک کے درمیان اعلیٰ سطحی سفارتی ملاقاتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ 2024 میں ویتنام کے پارٹی جنرل سیکریٹری اور صدر تو لام نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں بلغاریہ کے صدر رومن راڈیف سے ملاقات کی، جبکہ بلغاریہ کی قومی اسمبلی کے اسپیکر روسین دیمتروف جیلیازکوف نے ویتنام کا سرکاری دورہ کیا۔ نومبر 2024 میں بلغاریہ کے صدر راڈیف نے بھی ویتنام کا دورہ کیا، جس کے دوران دونوں ممالک نے تجارت، سرمایہ کاری، سائنس، تعلیم اور علاقائی استحکام میں تعاون کو مزید فروغ دینے کا اعادہ کیا۔
بلغاریہ نے ویتنام کے یورپی یونین (EU) اور بلقان کے ساتھ تعاون کو بڑھانے میں معاونت فراہم کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے، جبکہ دونوں ممالک نے دوطرفہ اقتصادی تعلقات کو مزید وسعت دینے پر بھی اتفاق کیا ہے۔
اقتصادی تعاون اور تجارتی ترقی
بلغاریہ نے ویتنام کے یورپی یونین کے ساتھ اقتصادی انضمام میں کلیدی کردار ادا کیا ہے، خاص طور پر EU-Vietnam Free Trade Agreement (EVFTA) اور EU-Vietnam Investment Protection Agreement (EVIPA) جیسے اہم معاہدوں کی حمایت کی ہے۔ ستمبر 2023 میں بلغاریہ کی پارلیمنٹ نے EVIPA کی توثیق کی، جس سے دونوں ممالک کے درمیان تجارت اور سرمایہ کاری کے مزید مواقع پیدا ہوئے۔
دونوں ممالک کے درمیان دوطرفہ تجارت 2020 میں 118.7 ملین ڈالر سے بڑھ کر 2024 میں 263.01 ملین ڈالر تک پہنچ گئی۔ بلغاریہ ویتنام میں 14 سرمایہ کاری منصوبے چلا رہا ہے، جن میں کافی پروسیسنگ اور گارمنٹس مینوفیکچرنگ جیسے شعبے شامل ہیں۔ مئی 2024 میں ہونے والے 24ویں بین الحکومتی تعاون کمیٹی اجلاس میں ڈیجیٹل اور ماحول دوست ٹیکنالوجیز کو مستقبل کے تعاون کے اہم شعبے قرار دیا گیا۔
ترقیاتی تعاون بھی دوطرفہ تعلقات کا ایک اہم پہلو ہے۔ بلغاریہ نے تعلیم اور خواتین کے حقوق کے فروغ کے لیے سرکاری ترقیاتی امداد (ODA) فراہم کی ہے۔ 2021 میں، بلغاریہ نے ہوئے یونیورسٹی کے ایک منصوبے کے لیے 35,000 یورو فراہم کیے، جس کا مقصد ماحولیاتی سیاحت اور غربت میں کمی کو فروغ دینا تھا۔
ثقافتی اور تعلیمی تبادلے میں مضبوطی
ویتنام اور بلغاریہ کے درمیان ثقافتی اور تعلیمی تعاون بھی مسلسل فروغ پا رہا ہے۔ ہزاروں ویتنامی طلبہ بلغاریہ میں تعلیم حاصل کر چکے ہیں، جو آج ویتنام کے تعلیمی اور پیشہ ورانہ شعبوں میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔ صوفیہ یونیورسٹی میں ویتنامی زبان کے شعبے کا قیام بلغاریہ کی جانب سے ثقافتی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کی علامت ہے۔
دونوں ممالک نے 2024-2026 ثقافتی تعاون پروگرام پر دستخط کیے ہیں، جس کے تحت ویتنام نے بلغاریہ کے روز فیسٹیول اور سلاوِک رائٹنگ ڈے جیسے ثقافتی پروگراموں میں شرکت کی، جبکہ بلغاریہ نے ویتنام میں اپنی ثقافتی جھلکیاں پیش کیں۔
بلغاریہ میں مقیم 1000 سے زائد ویتنامی افراد ثقافتی اور اقتصادی تبادلے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں اور دونوں اقوام کے درمیان مضبوط تعلقات کے عکاس ہیں۔
مشترکہ ترقی کی جانب پیش قدمی
سفارتی تعلقات کے 75 سال مکمل ہونے پر ویتنام اور بلغاریہ نے سیاست، تجارت، تعلیم اور ثقافت میں باہمی تعاون کے فروغ کے عزم کا اعادہ کیا ہے۔ ان تعلقات میں مسلسل وسعت اور گہرائی دونوں ممالک کی مشترکہ ترقی اور خوشحالی کے لیے ایک مضبوط بنیاد فراہم کرتی ہے، جو آئندہ دہائیوں میں مزید مستحکم ہوگی۔