ایئر فورس

ویتنام ڈیفنس ایئر: سات دہائیوں پر محیط مادرِ وطن کے دفاع کی لازوال داستانایئر ویتنام – ایئر فورس: سات دہائیوں پر محیط مادرِ وطن کے دفاع کی لازوال داستان

ہنوئی، یورپ ٹوڈے: اپنی سات دہائیوں پر محیط شاندار روایات اور فتوحات کی بنیاد پر، ایئر ڈیفنس – ایئر فورس (ADAF) نے جنگی تیاریوں کو مزید مستحکم کیا ہے اور فضائی خطرات سے مادرِ وطن کے دفاع کے لیے ہمیشہ تیار رہتی ہے۔

فرانسیسی استعمار کے خلاف مزاحمت کے ابتدائی سالوں میں، ویتنامی عوامی فوج (VPA) کے قیام کے فوراً بعد، پارٹی اور ریاست نے ایک منظم فوج بنانے کا فیصلہ کیا، جس میں بحریہ، بری فوج اور ایئر ڈیفنس – ایئر فورس شامل تھی۔ اس سمت میں، 3 مارچ 1955 کو، وزارتِ قومی دفاع نے ایئرپورٹ ریسرچ ڈیپارٹمنٹ کے قیام کا فیصلہ کیا، جس نے ویتنامی فضائیہ کی بنیاد رکھی۔

1959 کے اوائل میں، ایئر فورس ڈیپارٹمنٹ قائم کیا گیا اور فضائیہ کی رجمنٹیں مرحلہ وار تشکیل دی گئیں۔ بے شمار چیلنجوں کے باوجود، پارٹی کی مرکزی کمیٹی، مرکزی فوجی کمیشن، اور وزارت قومی دفاع کی مضبوط حمایت کے باعث فضائیہ تیزی سے ترقی کرتی رہی۔

3 اپریل 1965 کو، میگ-17 اسکواڈرن نے پرواز بھری اور وسطی صوبہ تھانہ ہوا میں امریکی بحریہ کے دو ایف-8 یو طیارے مار گرائے۔ “فضائی محاذ” کھولنے کی اس فتح نے قوم میں جوش و خروش پیدا کیا اور امریکی جارحیت کے خلاف مزاحمت کے عزم کو مزید مضبوط کیا۔

1964 سے 1972 کے درمیان، امریکی حملوں کے خلاف، ایئر فورس نے شاندار فتوحات حاصل کیں، جدید ترین طیارے تباہ کیے اور ہزاروں گھنٹوں کے تجربہ رکھنے والے امریکی پائلٹس کو گرفتار کیا۔

خصوصاً، دسمبر 1972 کی فضائی دفاعی مہم کے دوران، ADAF نے سات دشمن طیارے، جن میں دو B-52 بمبار بھی شامل تھے، مار گرائے اور پانچ دشمن پائلٹس کو گرفتار کیا۔ اس فتح نے “ہنوئی – دیئن بیان فو ان دی ایئر” کامیابی میں اہم کردار ادا کیا، جس کے نتیجے میں امریکہ نے 27 جنوری 1973 کو پیرس امن معاہدے پر دستخط کیے۔

ہو چی منہ مہم کے دوران، 28 اپریل 1975 کو، ADAF نے دشمن سے قبضے میں لیے گئے A-37 طیارے کے ذریعے تان سون نہت ایئرپورٹ پر حملہ کیا، جس سے جنگی حکمت عملی کو مزید تقویت ملی۔ قومی یکجہتی کے بعد، ADAF نے جنوبی اور شمالی سرحدوں کی حفاظت میں اہم کردار ادا کیا اور کمبوڈیا کو نسل کشی سے نجات دلانے میں مدد فراہم کی۔

ان غیر معمولی کامیابیوں کے اعتراف میں، ویتنامی حکومت اور فوج نے ADAF کو متعدد اعزازات سے نوازا، جن میں “ہیرو آف دی پیپلز آرمڈ فورسز” اور “لیبر ہیرو” کے خطابات شامل ہیں۔

اعزاز اور ذمّہ داریاں

موجودہ ترقیاتی دور میں، ADAF کو نئی چیلنجز کا سامنا ہے۔ لیفٹیننٹ جنرل نگوین وان ہین کے مطابق، 70 سالوں میں ADAF ایک جدید اور مضبوط فورس بن چکی ہے جو ملکی سلامتی اور دفاع کے لیے ہر دم مستعد ہے۔

شمالی قازقستان یونیورسٹی Previous post باکو انجینئرنگ یونیورسٹی اور شمالی قازقستان یونیورسٹی کے درمیان تعلیمی تعاون کو فروغ
zuchongzhi Next post چینی سائنسدانوں نے 105 کیوبٹس پر مشتمل “Zuchongzhi 3.0” کوانٹم کمپیوٹر متعارف کروا دیا