
بنوں کینٹ میں فتنہ الخوارج کا حملہ ناکام
بنوں، یورپ ٹوڈے: بنوں کینٹ میں فتنہ الخوارج کے دہشت گردانہ حملے میں 9 معصوم شہری شہید اور 16 زخمی ہو گئے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، افطار کے وقت جب بنوں بازار میں رش تھا، دہشت گردوں نے بارود سے بھری دو گاڑیاں کینٹ کی دیوار سے ٹکرا دیں۔ اس بزدلانہ حملے کے نتیجے میں ایک قریبی گھر منہدم ہو گیا، جس سے شہادتوں اور زخمیوں کی تعداد میں اضافہ ہوا، جبکہ ایک مسجد کو بھی نقصان پہنچا۔
سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی سے 6 دہشت گرد مختلف انٹری پوائنٹس پر ہلاک کر دیے گئے، جبکہ باقی دہشت گردوں کو محصور کر لیا گیا۔ سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ رمضان المبارک میں افطار کے دوران معصوم شہریوں اور مسجد کو نشانہ بنانا ان دہشت گردوں کی اسلام دشمنی کا واضح ثبوت ہے۔ فورسز کی کلیئرنس آپریشن جاری رہے گا اور تمام دہشت گردوں کا صفایا کیا جائے گا۔
صدر اور وزیرِاعظم کی شدید مذمت
صدرِ مملکت آصف علی زرداری اور وزیرِاعظم شہباز شریف نے دہشت گرد حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
صدرِ مملکت نے سیکیورٹی فورسز کی بروقت کارروائی کو سراہتے ہوئے کہا کہ رمضان کے مقدس مہینے میں ایسا حملہ انتہائی گھناؤنا فعل ہے، جسے پوری قوم مسترد کرتی ہے۔ انہوں نے فتنہ الخوارج کی مکمل سرکوبی کے عزم کا اعادہ کرتے ہوئے شہداء کے درجات کی بلندی اور ان کے اہل خانہ کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔
وزیرِاعظم شہباز شریف نے بھی سیکیورٹی فورسز کی بہادری کو سراہتے ہوئے کہا کہ بزدل دہشت گردوں کو کسی صورت معاف نہیں کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ فتنہ الخوارج پاکستان اور اس کے عوام کے دشمن ہیں، لیکن ان کے ناپاک عزائم کبھی کامیاب نہیں ہونے دیے جائیں گے۔ پوری قوم سیکیورٹی فورسز کے شانہ بشانہ کھڑی ہے اور دہشت گردوں کے خلاف جنگ آخری حد تک جاری رہے گی۔
وزیرِاعظم نے شہداء کے اہل خانہ سے اظہارِ ہمدردی کرتے ہوئے زخمیوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔