اسپفیر

ناسا نے اسپفیر ایکس اور پنچ مشنز کے لانچ میں تاخیر کر دی

واشنگٹن، یورپ ٹوڈے: ناسا کے جدید ترین خلائی مشنز، اسپفیر ایکس اور پنچ، جن کا مقصد زندگی کے بنیادی عناصر کی تلاش اور سورج کے نظامِ شمسی پر اثرات کا مطالعہ ہے، اپنے طے شدہ لانچ میں تاخیر کا شکار ہوگئے ہیں۔ یہ مشنز اسپیس ایکس کے فالکن 9 راکٹ کے ذریعے کیلیفورنیا کے وینڈن برگ اسپیس فورس بیس سے روانہ ہونے والے تھے، تاہم مزید تکنیکی جانچ کے لیے ناسا نے لانچ ملتوی کر دیا ہے۔

یہ پرواز پہلے 28 فروری کو شیڈول تھی، لیکن موسم کی خرابی اور راکٹ میں تکنیکی مسائل کے باعث تاخیر ہوئی۔ ناسا نے ابھی تک نئی تاریخ کا اعلان نہیں کیا ہے۔

کائنات کے راز: اسپفیر ایکس مشن

اسپھیر ایکس (Spectro-Photometer for the History of the Universe, Epoch of Reionization, and Ices Explorer) مشن پورے آسمان کو 102 مختلف انفرا ریڈ رنگوں میں نقش کرے گا، جس سے سائنسدانوں کو کائنات کے ارتقاء اور زندگی کے بنیادی عناصر کی تلاش میں مدد ملے گی۔ یہ ٹیلی سکوپ 450 ملین کہکشاؤں اور 100 ملین سے زائد ستاروں کا تجزیہ کرے گی، اور آبی بخارات، کاربن ڈائی آکسائیڈ اور دیگر اہم کیمیائی اجزاء کی شناخت کرے گی۔

سورج کا مشاہدہ: پنچ مشن

پنچ (Polarimeter to Unify the Corona and Heliosphere) سورج کے بیرونی ماحول اور شمسی ہواؤں پر تحقیق کرے گا، جو خلا میں موسم کے اثرات کو سمجھنے میں مدد دے گا۔ اس مشن میں چار چھوٹے مصنوعی سیارے شامل ہیں جو سورج کے توانائی کے بہاؤ کا مطالعہ کریں گے۔
یہ دونوں مشنز اہم سائنسی انکشافات کی راہ ہموار کریں گے، جہاں اسپفیر ایکس جیمز ویب اسپیس ٹیلی سکوپ کے ساتھ مل کر کام کرے گا، جبکہ پنچ ناسا کے پارکر سولر پروب کے مشاہدات میں معاونت فراہم کرے گا۔ سائنسدانوں کو امید ہے کہ یہ مشنز کائنات اور اس کی طاقتوں کو سمجھنے میں ایک سنگ میل ثابت ہوں گے۔

انڈونیشیا Previous post انڈونیشیا کا بین الاقوامی سیاحتی فروغ: وزیر سیاحت وڈیانتی پتری وردھانا کی جرمنی میں مصروفیات
ڈیجیٹل پرائز بانڈ Next post وفاقی حکومت کا ڈیجیٹل پرائز بانڈ متعارف کرانے کا فیصلہ