
پاکستان کی اسرائیلی فضائی حملوں پر شدید مذمت، جنگ بندی کی بحالی کا مطالبہ
اسلام آباد، یورپ ٹوڈے: پاکستان نے اسرائیل کے حالیہ فضائی حملوں کی شدید مذمت کی ہے، جن میں 400 سے زائد بے گناہ فلسطینی شہید ہوئے، جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی تھی۔ یہ حملے جنگ بندی مذاکرات کے تعطل کے بعد ہفتوں کی عارضی خاموشی کو توڑتے ہوئے کیے گئے۔
دفتر خارجہ (ایف او) نے ان حملوں کو “رمضان کے مقدس مہینے میں وحشیانہ جارحیت” قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ جنگ بندی معاہدے کی کھلی خلاف ورزی ہے، جو پورے خطے کو عدم استحکام کا شکار کر سکتی ہے۔
ایف او نے عالمی برادری سے فوری مداخلت اور تشدد کے خاتمے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سفارتی کوششوں کو بحال کیا جائے تاکہ غزہ اور مشرق وسطیٰ میں فوری اور دیرپا امن قائم ہو سکے۔
عینی شاہدین کے مطابق، فضائی حملے غزہ کے شمالی اور جنوبی علاقوں میں گھروں اور خیمہ بستیوں کو نشانہ بنا رہے تھے، جب کہ اسرائیلی ٹینکوں نے بھی سرحد پار سے گولہ باری کی۔ غزہ کی وزارت صحت نے تصدیق کی ہے کہ 404 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، جو جنگ کے آغاز سے لے کر اب تک ایک دن میں ہونے والی سب سے زیادہ ہلاکتیں ہیں۔
واضح رہے کہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنوری سے جنگ بندی قائم تھی، جس سے غزہ کے 20 لاکھ مکینوں کو کچھ سکون ملا تھا۔ تاہم، دونوں فریق ایک دوسرے پر جنگ بندی کی خلاف ورزی کے الزامات عائد کر رہے ہیں، جس سے صورتحال مزید بگڑ رہی ہے۔