
ایرانی جوہری مسئلے کے پُرامن حل کے لیے چین کی تجاویز اقوام متحدہ کے دستاویز کے طور پر شائع
جنیوا، یورپ ٹوڈے: چین کی جانب سے ایرانی جوہری مسئلے کے مناسب حل کے لیے اہم تجاویز کو اقوام متحدہ کے دفتر برائے تخفیف اسلحہ کے ذریعہ باضابطہ طور پر شائع کیا گیا ہے۔ یہ تجاویز چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے 14 مارچ 2025 کو بیجنگ میں چین، روس اور ایران کے درمیان سہ فریقی اجلاس کے دوران پیش کی تھیں۔ ان تجاویز کو 21 مارچ 2025 کو ڈس آرمامنٹ کانفرنس کے دستاویز نمبر 2448/CD کے طور پر جاری کیا گیا ہے۔
ان تجاویز میں پانچ بنیادی اصول شامل ہیں:
- پُرامن حل: سیاسی اور سفارتی ذرائع کے ذریعے تنازعات کو حل کرنے کو ترجیح دینا اور طاقت کے استعمال اور غیر قانونی پابندیوں کی مخالفت کرنا۔
- حقوق اور ذمہ داریوں کا توازن: جوہری عدم پھیلاؤ معاہدہ (NPT) کے تحت ایران کے پُرامن جوہری توانائی کے حق کو تسلیم کرتے ہوئے عدم پھیلاؤ کے عزم کو برقرار رکھنا۔
- JCPOA کے فریم ورک کی حمایت: مشترکہ جامع منصوبہ عمل (JCPOA) کو نئے اتفاق رائے کی بنیاد کے طور پر تسلیم کرنا اور امریکہ سے مذاکرات کی واپسی کا مطالبہ۔
- مداخلت کے بجائے مکالمہ: قبل از وقت اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مداخلت کی مخالفت اور اسنیپ بیک میکانزم کے استعمال میں احتیاط برتنا۔
- مرحلہ وار اور باہمی اقدامات: باہمی احترام اور مشاورت کے ذریعے اتفاق رائے قائم کرنے کی حمایت کرنا۔
چین نے اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ وہ تمام متعلقہ فریقین کے ساتھ رابطے اور ہم آہنگی کو برقرار رکھتے ہوئے امن مذاکرات کو فروغ دے گا اور مذاکرات کی جلد از جلد بحالی کے لیے تعمیری کردار ادا کرے گا۔ بیجنگ نے زور دیا کہ دباؤ اور طاقت کے استعمال کی دھمکیاں مسائل کا مؤثر حل نہیں ہیں۔